جمال خاشقجی کی موت ماورائے عدالت قتل ہے اقوام متحدہ

سعودی بادشاہ اور ولی عہد کی لاعلمی کا مطلب یہ نہیں کہ ریاست قتل کی ذمہ دار نہیں، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے تحقیقات اور شواہد سے دنیا کو آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے (فوٹو: فائل)

اقوام متحدہ نے صحافی جمال خاشقجی کی موت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے تحقیقات کو سامنے لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کی موت ماورائے عدالت قتل ہے، سعودی بادشاہ اور ولی عہد کے قتل سے لاعلمی کا مطلب یہ نہیں کہ سعودی ریاست قتل کی ذمہ دار نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کا مزید کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق تحقیقات اور شواہد کو عالمی سطح پر سامنے لایا جانا چاہیے، یہ ممکن نہیں کہ سعودی ریاست قاتلوں سے ہاتھ جھاڑ کر ایک طرف ہوجائے، یہ سنگین مسئلہ ہے جس کی شفاف تحقیقات ہونا اور ذمہ داروں کا تعین ہونا بے حد ضروری ہے۔


دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی کا دورہ کرنے والی سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہیسپل نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے وقت ہونے والی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ سنی ہے اور اس سے متعلق وہ امریکی صدر ٹرمپ کو بریفنگ دیں گی۔

ادھر ترک صدر نے ایک مرتبہ بھی اپنی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب سے قاتل کے نام، لاش کی نشاندہی اور لاش ٹھکانے لگانے والے مقامی شخص کی شناخت ظاہر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ استنبول میں چلانے اور ترکی میں ہی سزا دینے کا اعلان کیا ہے۔

لندن میں سعودی سفارت خانے کے باہر سیکڑوں افراد نے خاشقجی کے قتل کے خلاف احتجاج کیا۔ سعودی حکام نے جمال خاشقجی کے بیٹے صلاح خاشقجی کو سعودی عرب سے واپس جانے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد وہ امریکا منتقل ہوگئے ہیں۔
Load Next Story