وزیراعظم کے احکام نظراندازآئی جی موٹروے نے چارج نہ چھوڑا
آنکھیں بندکرکے نہیں بیٹھا،آئی جی موٹروے چارج چھوڑچکے ہیں،سیکریٹری مواصلات ارشدبھٹی
وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کے حکم کے باوجودآئی جی موٹروے پولیس ظفر عباس لک نے چاردن گزرنے کے باوجودچارج نہیں چھوڑا۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری مواصلات اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم کے حکم پر عملدرآمدکرانے میںناکام رہے،وزیراعظم ہائوس نے چارج واپس نہ لینے والے افسران کیخلاف قانونی کارروائی کرنیکااعلان کردیاہے،آئی جی موٹروے ظفرعباس لک کوسرکاری فنڈزسے خوش آمدی اشتہارات چھپوانے پروزیراعظم نے ناپسندیدگی کااظہارکرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیاتھا،غیرتسلی بخش جواب دینے پرظفرعباس کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے اورکارروائی کرنیکاحکم دیاگیاتھا،بارہ جون کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے آئی جی موٹروے کوہٹانے اورانکوائری کرنے کیلیے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق سیکرٹری مواصلات نے آئی جی موٹروے کی موجودگی میںہی ڈی آئی جی موٹروے ہیڈکوارٹر نثارسرویاکوبھی سرنڈرکردیا،سیکریٹری مواصلات ارشدبھٹی سے وزیراعظم کے احکامات پرعملدرآمدنہ کرانے کے حوالے سے پوچھاگیاتوانھوں نے کہاکہ آنکھیں بندکرکے نہیں بیٹھا ، جوائنٹ سیکرٹری کی رپورٹ کے مطابق آئی جی موٹروے چارج چھوڑچکے ہیں،جب ان سے پوچھاگیاکہ آپ کواس کی رپورٹ مل چکی ہے توسیکرٹری مواصلات نے کہاکہ آئی جی موٹروے ظفرعباس لک نے چارج نہیں چھوڑا یا نہیںیقین نہیں،میںنے کوئی تحریری رپورٹ نہیںدیکھی،پھرسیکرٹری مواصلات نے موقف اختیارکیا کہ آئی جی موٹروے نے چارج چھوڑنے کی رپورٹ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوکرنی ہے وزارت مواصلات کوصرف نقل نہیں بھیجنی ہوتی ہے اورڈی آئی جی موٹروے کاتبادلہ ضروری تھا۔
موٹروے کاڈسپلن خراب ہے لمبی مدت والے افسروںکوتبدیل کروںگا،اس حوالے سے جب ظفرعباس لک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی توانہوںنے فون ہی نہ اٹھایا،ذرائع کے مطابق ظفرعباس لک اس وقت لاہورمیںہیں،آئی جی موٹروے کے سیکریٹری سے اس حوالے سے بات کی گئی تو وہ خودبھی تذبذب کاشکارنظرآئے کہ ظفرعباس لک نے چارج چھوڑاہے یا نہیں،ظفرعباس کے چارج نہ چھوڑنے کی خبرایکسپریس نیوزپرچلنے کے بعد وزیراعظم ہائوس سے جاری کردہ بیان میںکہاگیاکہ ظفرعباس لک کوہرقیمت پرچارج چھوڑناپڑیگا،ان سے چارج واپس لینے میں جن افسران نے کوتاہی کی ہے انکے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری مواصلات اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم کے حکم پر عملدرآمدکرانے میںناکام رہے،وزیراعظم ہائوس نے چارج واپس نہ لینے والے افسران کیخلاف قانونی کارروائی کرنیکااعلان کردیاہے،آئی جی موٹروے ظفرعباس لک کوسرکاری فنڈزسے خوش آمدی اشتہارات چھپوانے پروزیراعظم نے ناپسندیدگی کااظہارکرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیاتھا،غیرتسلی بخش جواب دینے پرظفرعباس کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے اورکارروائی کرنیکاحکم دیاگیاتھا،بارہ جون کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے آئی جی موٹروے کوہٹانے اورانکوائری کرنے کیلیے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق سیکرٹری مواصلات نے آئی جی موٹروے کی موجودگی میںہی ڈی آئی جی موٹروے ہیڈکوارٹر نثارسرویاکوبھی سرنڈرکردیا،سیکریٹری مواصلات ارشدبھٹی سے وزیراعظم کے احکامات پرعملدرآمدنہ کرانے کے حوالے سے پوچھاگیاتوانھوں نے کہاکہ آنکھیں بندکرکے نہیں بیٹھا ، جوائنٹ سیکرٹری کی رپورٹ کے مطابق آئی جی موٹروے چارج چھوڑچکے ہیں،جب ان سے پوچھاگیاکہ آپ کواس کی رپورٹ مل چکی ہے توسیکرٹری مواصلات نے کہاکہ آئی جی موٹروے ظفرعباس لک نے چارج نہیں چھوڑا یا نہیںیقین نہیں،میںنے کوئی تحریری رپورٹ نہیںدیکھی،پھرسیکرٹری مواصلات نے موقف اختیارکیا کہ آئی جی موٹروے نے چارج چھوڑنے کی رپورٹ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوکرنی ہے وزارت مواصلات کوصرف نقل نہیں بھیجنی ہوتی ہے اورڈی آئی جی موٹروے کاتبادلہ ضروری تھا۔
موٹروے کاڈسپلن خراب ہے لمبی مدت والے افسروںکوتبدیل کروںگا،اس حوالے سے جب ظفرعباس لک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی توانہوںنے فون ہی نہ اٹھایا،ذرائع کے مطابق ظفرعباس لک اس وقت لاہورمیںہیں،آئی جی موٹروے کے سیکریٹری سے اس حوالے سے بات کی گئی تو وہ خودبھی تذبذب کاشکارنظرآئے کہ ظفرعباس لک نے چارج چھوڑاہے یا نہیں،ظفرعباس کے چارج نہ چھوڑنے کی خبرایکسپریس نیوزپرچلنے کے بعد وزیراعظم ہائوس سے جاری کردہ بیان میںکہاگیاکہ ظفرعباس لک کوہرقیمت پرچارج چھوڑناپڑیگا،ان سے چارج واپس لینے میں جن افسران نے کوتاہی کی ہے انکے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔