بیوی کا بوجھ صرف گھر ہی نہیں کھیل میں بھی اٹھانا ہو گا

بھارت میں تو اس موضوع پر ایک فلم ’’دم لگا کر ہئی شا‘‘ بھی بن چکی ہے۔

بھارت میں تو اس موضوع پر ایک فلم ’’دم لگا کر ہئی شا‘‘ بھی بن چکی ہے۔ فوٹو: فائل

بیوی کو اٹھا کر دوڑنے کے کھیل میں ایک شخص اپنی بیوی کو کندھوں پر اٹھا کر 253.5 میٹر کا فاصلہ طے کرتا ہے، اس دوران اسے اپنی اہلیہ سمیت کبھی رکاوٹیں عبور کرنا پڑتی ہیں تو کبھی پانی کے چھوٹے تالاب سے گزرنا ہوتا ہے۔

اس کھیل کی اگر تاریخ کاجائزہ لیا جائے تو روایات کے مطابق 19 ویںصدی میں فن لینڈ کے جنگلات میں ایک معروف ڈاکو ہرکوو روسوو رونکائینن رہتا تھا، جو اپنے گروہ میں شامل ہونے والوں کو سخت تربیت دینے کے لئے انہیں کندھوں پر بوریاں یا زندہ سور اٹھا کر بھاگنے پر مجبور کرتا تھا۔ دوسری روایت کے مطابق یہ ڈکیت گینگ کسی بھی گاؤں پر حملہ کرتا اور وہاں سے کھانے پینے کی چیزوں کے علاوہ خواتین کو بھی اٹھا لیتا تھا، اس دور میں چوں کہ جدید دور کی باسہولت سواریوں کا تصور نہیں تھا، لہذا ڈاکو خواتین کو کندھے پر اٹھا کر بھاگتے تھے۔

اسی آئیڈیا کو سامنے رکھتے ہوئے جدید فن لینڈ میں 1992ء کے دوران پہلی بار مقامی افراد پر مشتمل ایک تنظیم نے بیوی اٹھا کر دوڑنے کی چیمپئن شپ منعقد کروانے کا فیصلہ کیا، جو کچھ تعطل کے ساتھ تاحال جاری ہے۔ آج فن لینڈ میں ہر سال جولائی کے مہینے میں یہ چیمپئن شپ باقاعدگی سے منعقد کروائی جاتی ہے، جہاں درجنوں افراد اس کھیل میں حصہ لیتے اور ہزاروں شائقین موجود ہوتے ہیں۔ رواں برس جولائی میں ہونے والی 23 ویں وائف کیرینگ ورلڈ چیمپئن شپ 2018ء میں 13ممالک کے 53 جوڑوں نے حصہ لیا۔


اس چیمپئن شپ کے فاتح ویتاوتاس کرکلیاوکاس ٹھہرے، جو اپنی بیوی ترینگاکرکلیاوکلین کو اٹھا کر تالاب اور دیگر رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے سب سے پہلے مقررہ منزل تک پہنچے۔ یہ جوڑا اس سے قبل 2005ء میں بھی اس دوڑ میں حصہ لے چکا ہے۔ جیتنے والی ٹیم کو نقدی کے ساتھ دوڑ میں شامل خاتون کے وزن کے برابر مشروب مغرب بطور انعام دیا جاتا ہے۔

اس کھیل کی شروعات اگرچہ فن لینڈ میں ہوئی، تاہم اسے تفریح کا بہترین ذریعہ قرار دیتے ہوئے آج یہ کھیل متعدد ممالک جیسے امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، سوئیڈن، ایسٹونیا حتی کہ بھارت کے ایک مخصوص علاقے کیرالہ ریاست تک پہنچ چکا ہے۔

بھارت میں تو اس موضوع پر ایک فلم ''دم لگا کر ہئی شا'' بھی بن چکی ہے۔ بیوی کو اٹھا کر دوڑنے کے کھیل میں کھلاڑی کو تین قسم کی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس میں دو خشک یعنی سیدھے ٹریک پر بھاگنا، ناہموار رکاوٹیں (باڑ یا چھوٹی دیواریں) عبور کرنا اور تیسرا بیوی کندھوں پر اٹھائے پانی سے گزرنا شامل ہے۔ کھیل کے قواعدوضوابط کے مطابق خاتون کی عمر 17 سال سے زیادہ اور وزن 49 کلو گرام سے کم نہیں ہونا چاہیے۔ دوران کھیل مردوخواتین کو صرف ایک عدد بیلٹ اور ہیلمٹ استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔
Load Next Story