پیپکو بحال کرنے کا فیصلہ بجلی کمپنیوں کو براہ راست کنٹرول کیا جاسکے گا
سابق دورمیں ان کمپنیوں میں سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے بورڈز آف ڈائریکٹرز کی جانچ پڑتال جلد شروع کر دی جائیگی
ISLAMABAD:
سابق دورحکومت میں پاور سیکٹر کی ختم کی گئی اہم ترین کمپنی پیپکو کو پھر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بجلی فراہم کرنے والی تقسیم کار کمپنیوں کو پہلے کی طرح ایم ڈی پیپکو براہ راست کنٹرول کر سکیں گے۔سابق دورحکومت میں ان کمپنیوں میں سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے بورڈز آف ڈائریکٹرز کی جانچ پڑتال بھی جلد شروع کر دی جائیگی۔بتایا گیا ہے کہ تمام تقسیم کار کمپنیوں کو بورڈز آف ڈائریکٹرز،سیکریٹری پانی و بجلی سمیت ایم ڈی این ٹی ڈی سی جن کے پاس پیپکو کے ایم ڈی کا اضافی چارج بھی کاغذوں کی حد تک موجود ہے کو متعلقہ بجلی کمپنیوں کے سربراہ الگ الگ رپورٹس پیش کرتے ہیں،جس سے کمپنیوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، اسلیے پیپکو کے سربراہ کوفعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،جسکے سامنے تمام سربراہ براہ راست جوابدہ ہونگے۔
ذرائع کے مطابق بے فائدہ بورڈز آف ڈائریکٹرز کو توڑ کرتمام تقسیم کار کمپنیوں کوایک اتھارٹی کے ماتحت کرنے کاامکان ہے۔اس حوالے سے وزارت پانی و بجلی نے کام شروع کر دیا ہے اورآئندہ چند دنوں میں نیانظام رائج کرنے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں میں درجنوں ایسے ارکان بورڈز کا حصہ ہیں جن کاپاور سیکٹر سے تعلق ہے نہ وہ کسی صنعت سے تعلق رکھتے ہیں۔ انھیںصرف پیپلز پارٹی سے وابستگی کی بنیاد پربورڈز آف ڈائریکٹرز کارکن بنایا گیا۔وہ ان کمپنیوں پر نہ صرف مالی بوجھ ہیں بلکہ افسروں اور ملازموں کی آئے روز تقرری و تبادلوں پر بھی منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
سابق دورحکومت میں پاور سیکٹر کی ختم کی گئی اہم ترین کمپنی پیپکو کو پھر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بجلی فراہم کرنے والی تقسیم کار کمپنیوں کو پہلے کی طرح ایم ڈی پیپکو براہ راست کنٹرول کر سکیں گے۔سابق دورحکومت میں ان کمپنیوں میں سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے بورڈز آف ڈائریکٹرز کی جانچ پڑتال بھی جلد شروع کر دی جائیگی۔بتایا گیا ہے کہ تمام تقسیم کار کمپنیوں کو بورڈز آف ڈائریکٹرز،سیکریٹری پانی و بجلی سمیت ایم ڈی این ٹی ڈی سی جن کے پاس پیپکو کے ایم ڈی کا اضافی چارج بھی کاغذوں کی حد تک موجود ہے کو متعلقہ بجلی کمپنیوں کے سربراہ الگ الگ رپورٹس پیش کرتے ہیں،جس سے کمپنیوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، اسلیے پیپکو کے سربراہ کوفعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،جسکے سامنے تمام سربراہ براہ راست جوابدہ ہونگے۔
ذرائع کے مطابق بے فائدہ بورڈز آف ڈائریکٹرز کو توڑ کرتمام تقسیم کار کمپنیوں کوایک اتھارٹی کے ماتحت کرنے کاامکان ہے۔اس حوالے سے وزارت پانی و بجلی نے کام شروع کر دیا ہے اورآئندہ چند دنوں میں نیانظام رائج کرنے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں میں درجنوں ایسے ارکان بورڈز کا حصہ ہیں جن کاپاور سیکٹر سے تعلق ہے نہ وہ کسی صنعت سے تعلق رکھتے ہیں۔ انھیںصرف پیپلز پارٹی سے وابستگی کی بنیاد پربورڈز آف ڈائریکٹرز کارکن بنایا گیا۔وہ ان کمپنیوں پر نہ صرف مالی بوجھ ہیں بلکہ افسروں اور ملازموں کی آئے روز تقرری و تبادلوں پر بھی منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔