بورڈ نے برسوں بعد جسٹس قیوم رپورٹ کو مسترد کردیا
وسیم کا دفاع کرنے کیلیے چیئرمین سامنے آگئے، ملزم اورمجرم میں بڑا فرق ہے، احسان مانی
پی سی بی نے وسیم اکرم کا دفاع کرنے کے لیے برسوں بعد جسٹس قیوم رپورٹ کو مسترد کردیا۔
کرکٹ کمیٹی کا اعلان کرنے کے موقع پر پریس کانفرنس میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے سوال کیا گیا کہ 2000میں سامنے آنے والی جسٹس قیوم رپورٹ میں جن کھلاڑیوں کے نام آئے ان میں وسیم اکرم بھی شامل تھے،مشکوک ماضی کے باوجود سابق کپتان کو کرکٹ کمیٹی کا رکن کیوں بنایا گیا؟
جواب میں احسان مانی نے صحافیوں سے سوال کردیا کہ کیا آپ نے جسٹس قیوم رپورٹ پڑھی ہے،1،2 کی جانب سے ہاں سننے کے بعد انھوں نے کہا کہ ملزم اور مجرم ہونے میں بڑا فرق ہے، سابق جج نے اپنی رپورٹ میں الزامات کا ذکر کرتے ہوئے مزید تفصیلات اور شواہد فراہم کرنے کا کہا تھا، بعد میں کوئی چیز سامنے نہیں آئی۔
انھوں نے کہا کہ اس موقع پر الزامات کے حوالے سے 1،2 نہیں کئی کرکٹرز کے نام سامنے آئے تھے، ان میں 2 کھلاڑی تو انگلینڈ میں بھی کوچنگ کرچکے ہیں،ہم نے معاملات کا بغور جائزہ لے لیا اس لیے کسی کو بورڈ میں ذمہ داریاں دینے کے حوالے سے کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی۔
یاد رہے کہ جسٹس قیوم رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ وسیم اکرم کو کبھی قومی ٹیم کی قیادت نہ سونپی جائے،18سال انہوں نے بورڈ میں باضابطہ طور پر کوئی عہدہ حاصل کیا ہے،اس سے قبل وہ سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے مشیر رہے اور پی ایس ایل کے سفیر بھی رہے تھے۔
کرکٹ کمیٹی کا اعلان کرنے کے موقع پر پریس کانفرنس میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے سوال کیا گیا کہ 2000میں سامنے آنے والی جسٹس قیوم رپورٹ میں جن کھلاڑیوں کے نام آئے ان میں وسیم اکرم بھی شامل تھے،مشکوک ماضی کے باوجود سابق کپتان کو کرکٹ کمیٹی کا رکن کیوں بنایا گیا؟
جواب میں احسان مانی نے صحافیوں سے سوال کردیا کہ کیا آپ نے جسٹس قیوم رپورٹ پڑھی ہے،1،2 کی جانب سے ہاں سننے کے بعد انھوں نے کہا کہ ملزم اور مجرم ہونے میں بڑا فرق ہے، سابق جج نے اپنی رپورٹ میں الزامات کا ذکر کرتے ہوئے مزید تفصیلات اور شواہد فراہم کرنے کا کہا تھا، بعد میں کوئی چیز سامنے نہیں آئی۔
انھوں نے کہا کہ اس موقع پر الزامات کے حوالے سے 1،2 نہیں کئی کرکٹرز کے نام سامنے آئے تھے، ان میں 2 کھلاڑی تو انگلینڈ میں بھی کوچنگ کرچکے ہیں،ہم نے معاملات کا بغور جائزہ لے لیا اس لیے کسی کو بورڈ میں ذمہ داریاں دینے کے حوالے سے کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی۔
یاد رہے کہ جسٹس قیوم رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ وسیم اکرم کو کبھی قومی ٹیم کی قیادت نہ سونپی جائے،18سال انہوں نے بورڈ میں باضابطہ طور پر کوئی عہدہ حاصل کیا ہے،اس سے قبل وہ سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے مشیر رہے اور پی ایس ایل کے سفیر بھی رہے تھے۔