ثالثی کے لیے پاکستان سے کوئی رابطہ نہیں کیا حوثی باغی
عمران خان کی بات پرغور کریں گے، حوثی
یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ ثالثی کے لیے پاکستان سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جو کہا ہے اس پر غور کریں گے۔
یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ثالثی کے لیے نہ ہی کسی سے رابطہ تھا اور نہ ہے جب کہ اسلام آباد میں یمنی سفارت خانے کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ حوثی ملیشیا نے ریاستی اداروں اور عوامی املاک پر تشدد کے ذریعے قبضہ کیا۔ یمنی حکومت نے عوام کو حوثیوں کے تشدد سے بچانے کے لیے سعودی عرب سمیت دوست ملکوں سے مدد کی درخواست کی تھی۔
یمنی سفارت خانے نے کہا کہ میڈیا کے کچھ حصے یمنی صورت حال کو یمن اور سعودی عرب کے درمیان جنگ قرار دے رہے ہیں جو حیران کن ہے، جنگ دراصل حوثی ملیشیا کی یمنی ریاست کے خلاف بغاوت کے باعث شروع ہوئی تھی۔
یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ثالثی کے لیے نہ ہی کسی سے رابطہ تھا اور نہ ہے جب کہ اسلام آباد میں یمنی سفارت خانے کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ حوثی ملیشیا نے ریاستی اداروں اور عوامی املاک پر تشدد کے ذریعے قبضہ کیا۔ یمنی حکومت نے عوام کو حوثیوں کے تشدد سے بچانے کے لیے سعودی عرب سمیت دوست ملکوں سے مدد کی درخواست کی تھی۔
یمنی سفارت خانے نے کہا کہ میڈیا کے کچھ حصے یمنی صورت حال کو یمن اور سعودی عرب کے درمیان جنگ قرار دے رہے ہیں جو حیران کن ہے، جنگ دراصل حوثی ملیشیا کی یمنی ریاست کے خلاف بغاوت کے باعث شروع ہوئی تھی۔