کابینہ ارکان پر سال میں 3 سے زائد غیر ملکی دوروں پر پابندی
ذاتی اسٹاف ساتھ لے جانے پر بھی پابندی، مشیران اور معاونین خصوصی پر اطلاق ہو گا، وزیر خارجہ، وزیر تجارت مستثنیٰ ہونگے
وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اراکین پر سال میں 3سے زائد سرکاری بیرونی دوروں پر پابندی عائد کردی ہے۔
وزیر اعظم نے کابینہ اراکین پر ایک سال میں 3 سے زائد بیرونی دوروں پر پابندی عائد کر دی ہے تاہم وزیر خارجہ اور وزیر تجارت پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ سرکاری دوروں میں کابینہ اراکین پر ذاتی سٹاف ساتھ لے جانے کی بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
وزیر اعظم کے فیصلے کا نفاذ فی الفور ہوگا۔ فیصلہ کا اطلاق وفاقی وزراء اور وزراء مملکت کے علاوہ مشیران اور معاونین خصوصی پر بھی ہوگا۔ وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو بیرونی دوروں میں پی آئی اے پرواز استعمال کرنے کا بھی پابند کر دیا ہے۔ کابینہ اراکین سرکاری دوری کے دوران متعلقہ سفارتخانوں کے اسٹاف کی خدمات حاصل کریں گے۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی حکومت نے اعلیٰ سرکاری افسران کے مزے بھی ختم کردیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے گریڈ 21 تک کے افسران ہوائی جہاز میں اکانومی کلاس میں سفر کریں گے اور وہ بزنس کلاس میں سفر نہیں کر سکیں گے۔
وزیراعظم عمران نے اکانومی کلاس سے متعلق سمری کی منظوری دی ہے۔ پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کا اطلاق تمام وفاقی حکومت کے سرکاری افسران ہوگا۔
وزیر اعظم نے کابینہ اراکین پر ایک سال میں 3 سے زائد بیرونی دوروں پر پابندی عائد کر دی ہے تاہم وزیر خارجہ اور وزیر تجارت پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ سرکاری دوروں میں کابینہ اراکین پر ذاتی سٹاف ساتھ لے جانے کی بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
وزیر اعظم کے فیصلے کا نفاذ فی الفور ہوگا۔ فیصلہ کا اطلاق وفاقی وزراء اور وزراء مملکت کے علاوہ مشیران اور معاونین خصوصی پر بھی ہوگا۔ وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو بیرونی دوروں میں پی آئی اے پرواز استعمال کرنے کا بھی پابند کر دیا ہے۔ کابینہ اراکین سرکاری دوری کے دوران متعلقہ سفارتخانوں کے اسٹاف کی خدمات حاصل کریں گے۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی حکومت نے اعلیٰ سرکاری افسران کے مزے بھی ختم کردیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے گریڈ 21 تک کے افسران ہوائی جہاز میں اکانومی کلاس میں سفر کریں گے اور وہ بزنس کلاس میں سفر نہیں کر سکیں گے۔
وزیراعظم عمران نے اکانومی کلاس سے متعلق سمری کی منظوری دی ہے۔ پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کا اطلاق تمام وفاقی حکومت کے سرکاری افسران ہوگا۔