بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جولائی تا اپریل407 فیصد اضافہ
خوراک و مشروبات، آئرن واسٹیل، پٹرولیم، پیپر، ربر، فارما اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی بہتر کارکردگی
SWABI/PESHAWAR:
بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم) میں اپریل کے دوران سال بہ سال 4.76 فیصد اضافہ ہوا تاہم مارچ کے مقابلے میں 14.23 فیصد سکڑاؤ ریکارڈ کیاگیا۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کے مطابق جولائی سے اپریل تک ایل ایس ایم گروتھ سال بہ سال4.07 فیصد رہی، اس دوران خوراک و مشروبات 8.21 فیصد، آئرن واسٹیل پراڈکٹس 11.13، کوک اینڈ پٹرولیم پراڈکٹس 16.12، پیپر اینڈ بورڈ 18.65، ربر پراڈکٹس 16.16، فارماسیوٹیکلز 11.12، غیردھاتی معدنی پیداوار5.74 اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں 1.12 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کھاد، الیکٹرانکس، چمڑہ، لکڑی، انجینئرنگ، آٹوموبائل اور کیمیکل سیکٹر سکڑاؤ کا شکار ہوئے۔
کھاد کی پیداوار میں5.45، الیکٹرانکس 5.02، چمڑے کی مصنوعات 1.86، لکڑی کی مصنوعات 15.59، انجینئرنگ پراڈکٹس 15.33، آٹو موبائل 12.12 اور کیمیکل سیکٹر کی پیداوار میں 0.79 فیصد کمی آئی۔ پی بی ایس کے مطابق اپریل میں صرف خوراک و مشروبات، کوک اینڈ پٹرولیم پراڈکٹس، ربر پراڈکٹس، فارماسیوٹیکلز، غیردھاتی معدنی شعبے، ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس اور لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہوا جبکہ دیگر تمام شعبوں نے منفی گروتھ ظاہر کی۔
بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم) میں اپریل کے دوران سال بہ سال 4.76 فیصد اضافہ ہوا تاہم مارچ کے مقابلے میں 14.23 فیصد سکڑاؤ ریکارڈ کیاگیا۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کے مطابق جولائی سے اپریل تک ایل ایس ایم گروتھ سال بہ سال4.07 فیصد رہی، اس دوران خوراک و مشروبات 8.21 فیصد، آئرن واسٹیل پراڈکٹس 11.13، کوک اینڈ پٹرولیم پراڈکٹس 16.12، پیپر اینڈ بورڈ 18.65، ربر پراڈکٹس 16.16، فارماسیوٹیکلز 11.12، غیردھاتی معدنی پیداوار5.74 اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں 1.12 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کھاد، الیکٹرانکس، چمڑہ، لکڑی، انجینئرنگ، آٹوموبائل اور کیمیکل سیکٹر سکڑاؤ کا شکار ہوئے۔
کھاد کی پیداوار میں5.45، الیکٹرانکس 5.02، چمڑے کی مصنوعات 1.86، لکڑی کی مصنوعات 15.59، انجینئرنگ پراڈکٹس 15.33، آٹو موبائل 12.12 اور کیمیکل سیکٹر کی پیداوار میں 0.79 فیصد کمی آئی۔ پی بی ایس کے مطابق اپریل میں صرف خوراک و مشروبات، کوک اینڈ پٹرولیم پراڈکٹس، ربر پراڈکٹس، فارماسیوٹیکلز، غیردھاتی معدنی شعبے، ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس اور لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہوا جبکہ دیگر تمام شعبوں نے منفی گروتھ ظاہر کی۔