کراچی اسٹاک مارکیٹ منافع کا حصول 3 نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں
بڑے پیمانے پر فروخت، انڈیکس 325 پوائنٹس کمی سے22216 پر آگیا،357 میں سے 214 کمپنیوں کی قیمتیں گھٹ گئیں
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں پیر کو کاروباری ہفتے کا آغاز مندی سے ہوا۔
سرمایہ کاروں نے منافع کے حصول کے لیے بڑے پیمانے پر فروخت کی جس کے نتیجے میں بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس کی 22500، 22400 اور 22300 پوائنٹس کی 3 نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں اور سرمایہ کاروں کو 73 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا، پیر کو مارکیٹ کا آغاز مثبت زون میں ہوا مگر صرف ٹریڈنگ شروع ہونے کے صرف آدھے گھنٹے کے بعد فروخت دیکھی گئی۔
اس کے بعد یہ سلسلہ تھم نہ سکا اور آف لوڈنگ کاروبار کے اختتام تک جاری رہی جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 325.18 پوائنٹس کی کمی سے 22216.46 پوائنٹس پر آگیا، جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 296.81 پوائنٹس کی کمی سے 17289.56 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 212.21 پوائنٹس جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں 713.13 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مندی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو 73 ارب 2 کروڑ 12 لاکھ 26 ہزار 692 روپے کا نقصان ہوا جس کے نتیجے میں مارکیٹ سرمایہ 54 کھرب 59 ارب 56 کروڑ 22 لاکھ 86 ہزار 19 روپے سے کم ہو کر 53 کھرب 86 ارب 54کروڑ 10 لاکھ 59ہزار 327 روپے رہ گیا، کاروباری حجم جمعہ کے مقابلے میں22.66 فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر37 کروڑ 77 لاکھ 77 ہزار 10 حصص کے سودے ہوئے۔
مارکیٹ میں 357 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 126 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 214 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں کمی اور 17کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا، سب سے زیادہ اضافہ ویتھ پاک لمیٹڈ کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 77.50 روپے کے اضافے سے 1642 روپے پر بند ہوئی، اسی طرح سانوفیل ایونٹس کے حصص کی سودے بھی 24.14 روپے کی تیزی سے 506.97 روپے پر بند ہوئے، سب سے زیادہ کمی یونی لیور فوڈز اور کولگیٹ پام اولیو کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی، یونی لیور فوڈز کے حصص کی قیمت 238 روپے کی مندی سے 4762 روپے اور کولگیٹ پام اولیو کے حصص کی قیمت 94 روپے کی کمی سے 1795 روپے رہ گئی، سب سے زیادہ کاروبار بینک آف پنجاب کے حصص میں ہوا جو 11کروڑ 22لاکھ 30 ہزار شیئرز رہا۔
سرمایہ کاروں نے منافع کے حصول کے لیے بڑے پیمانے پر فروخت کی جس کے نتیجے میں بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس کی 22500، 22400 اور 22300 پوائنٹس کی 3 نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں اور سرمایہ کاروں کو 73 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا، پیر کو مارکیٹ کا آغاز مثبت زون میں ہوا مگر صرف ٹریڈنگ شروع ہونے کے صرف آدھے گھنٹے کے بعد فروخت دیکھی گئی۔
اس کے بعد یہ سلسلہ تھم نہ سکا اور آف لوڈنگ کاروبار کے اختتام تک جاری رہی جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 325.18 پوائنٹس کی کمی سے 22216.46 پوائنٹس پر آگیا، جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 296.81 پوائنٹس کی کمی سے 17289.56 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 212.21 پوائنٹس جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں 713.13 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مندی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو 73 ارب 2 کروڑ 12 لاکھ 26 ہزار 692 روپے کا نقصان ہوا جس کے نتیجے میں مارکیٹ سرمایہ 54 کھرب 59 ارب 56 کروڑ 22 لاکھ 86 ہزار 19 روپے سے کم ہو کر 53 کھرب 86 ارب 54کروڑ 10 لاکھ 59ہزار 327 روپے رہ گیا، کاروباری حجم جمعہ کے مقابلے میں22.66 فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر37 کروڑ 77 لاکھ 77 ہزار 10 حصص کے سودے ہوئے۔
مارکیٹ میں 357 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 126 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 214 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں کمی اور 17کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا، سب سے زیادہ اضافہ ویتھ پاک لمیٹڈ کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 77.50 روپے کے اضافے سے 1642 روپے پر بند ہوئی، اسی طرح سانوفیل ایونٹس کے حصص کی سودے بھی 24.14 روپے کی تیزی سے 506.97 روپے پر بند ہوئے، سب سے زیادہ کمی یونی لیور فوڈز اور کولگیٹ پام اولیو کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی، یونی لیور فوڈز کے حصص کی قیمت 238 روپے کی مندی سے 4762 روپے اور کولگیٹ پام اولیو کے حصص کی قیمت 94 روپے کی کمی سے 1795 روپے رہ گئی، سب سے زیادہ کاروبار بینک آف پنجاب کے حصص میں ہوا جو 11کروڑ 22لاکھ 30 ہزار شیئرز رہا۔