ایف آئی اے نے اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے بیٹے نمر کو رہا کردیا

ایف آئی اے نے نمر مجید کو 11 ارب روپے مالیت کی گمشدہ چینی کی برآمدگی کی یقین دہانی پر رہا کیا

نمر مجید کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا، فوٹو: فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) نے اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو ایک روز بعد ہی رہا کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے احاطے سے گرفتار ہونے والے نمر مجید کو ایف آئی اے نے 24 گھنٹے بعد ہی چھوڑ دیا۔ انور مجید کے صاحبزادے نمر مجید کو 11ارب مالیت کی گمشدہ چینی کی برآمدگی کی یقین دہانی پررہا کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اومنی گروپ نے چینی کو گروی رکھ کر نیشنل بینک، سندھ اور سمٹ بینک سے اربوں کا قرضہ حاصل کیا تھا۔ نمر مجید منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر ہے جبکہ اسے اربوں کی چینی کا ذخیرہ غائب ہونے پر حراست میں لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اومنی گروپ کے مالک انور مجید کا ایک اور بیٹا گرفتار


گزشتہ روز منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران اومنی گروپ کی شوگر ملز میں منجمد چینی کا اسٹاک غائب ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کے اثاثوں کے 14 ارب روپے میں سے 11 ارب روپے کی چینی غائب کردی گئی ہے، ایف آئی اے اور پولیس کہاں تھی؟۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے کہا کہ چینی غائب کرنے پر اومنی گروپ کے خلاف 9 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

پس منظر

جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی اور اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور بیٹے عبدالغنی مجید کو 15 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں آصف زرداری کے ایک اور قریبی ساتھی اور سابق چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی بھی حراست میں ہیں۔

ایف آئی اے نے متعدد جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگایا ہے جن کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کیس میں بہت بااثر شخصیات اور بعض بینکوں کے مالی سربراہان کے نام سامنے آئے ہیں۔
Load Next Story