سپریم کورٹ کا پنجاب سندھ پختونخوا میں اراضی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ پر اظہار اطمینان پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے
پنجاب بھرکی زمینوں کا ڈیٹا انٹری کا کام 6 ماہ میں مکمل ہو گا،پورے صوبےکےریکارڈکمپیوٹرائزکرنےمیں 2سال کا عرصہ لگے گا.
سپریم کورٹ نے ملک کے چاروں صوبوں اور اسلام آبادکی زمینوں کا ریونیو ریکارڈ کمپیوٹرائزڈکرنے سے متعلق از خود نوٹس کیس میں پنجاب، سندھ اورخیبرپختونخواکی پراگریس رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔
عدالت نے چیف کمشنر اسلام آباد کو7 روز میں زمینوں کا کمپیوٹرائزڈریکارڈ پیش کرنے اور آئندہ سماعت پر پریذنٹیشن دینے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس اقبال حمید الرحمان پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا اس کام میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔تینوں صوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے پراگریس رپورٹ پر پریذنٹیشن دی۔ پنجاب سے متعلق آگاہ کیا گیا کہ چھ ماہ میں پنجاب بھرکی زمینوں کا ڈیٹا انٹری کا کام مکمل ہو جائے گا ۔
تاہم پورے صوبے کے ریکارڈکمپیوٹرائزڈکرنے میں دوسال کا عرصہ لگے گا، اس وقت دو اضلاع حافظ آباد اور لودھراں کا ریکارڈ مکمل طور پرکمپیوٹرائزڈکر دیا گیا ہے۔ بلوچستان کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کے پاس فنڈز نہیں اس وجہ سے کام شروع نہیں ہو سکا اس پر عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا جو وسائل چاہئیں اس سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا جائے اس کا بندوبست کیا جائے گا لیکن کام شروع کیا جائے۔ عدالت نے مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی ۔
آن لائن کے مطابق جسٹس خلجی عارف حسین اورجسٹس اعجازافضل پرمشتمل بنچ نے مری سے لاپتہ شخص ادریس عباسی کی بازیابی کیلئے راولپنڈی پولیس کوگرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک کی مہلت دیدی۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے توہین عدالت کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم اور وفاق کو نوٹس جاری کر دیئے۔الیکشن کمیشن کی سابق ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ نسرین پرویز نے عدالتی حکم کے باوجودگریڈ 22 میں ترقی نہ دیئے جانے پر الیکشن کمیشن اور وفاق کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی ہے جس پرنوٹس جاری کئے گئے ہیں۔
عدالت نے چیف کمشنر اسلام آباد کو7 روز میں زمینوں کا کمپیوٹرائزڈریکارڈ پیش کرنے اور آئندہ سماعت پر پریذنٹیشن دینے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس اقبال حمید الرحمان پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا اس کام میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔تینوں صوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے پراگریس رپورٹ پر پریذنٹیشن دی۔ پنجاب سے متعلق آگاہ کیا گیا کہ چھ ماہ میں پنجاب بھرکی زمینوں کا ڈیٹا انٹری کا کام مکمل ہو جائے گا ۔
تاہم پورے صوبے کے ریکارڈکمپیوٹرائزڈکرنے میں دوسال کا عرصہ لگے گا، اس وقت دو اضلاع حافظ آباد اور لودھراں کا ریکارڈ مکمل طور پرکمپیوٹرائزڈکر دیا گیا ہے۔ بلوچستان کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کے پاس فنڈز نہیں اس وجہ سے کام شروع نہیں ہو سکا اس پر عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا جو وسائل چاہئیں اس سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا جائے اس کا بندوبست کیا جائے گا لیکن کام شروع کیا جائے۔ عدالت نے مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی ۔
آن لائن کے مطابق جسٹس خلجی عارف حسین اورجسٹس اعجازافضل پرمشتمل بنچ نے مری سے لاپتہ شخص ادریس عباسی کی بازیابی کیلئے راولپنڈی پولیس کوگرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک کی مہلت دیدی۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے توہین عدالت کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم اور وفاق کو نوٹس جاری کر دیئے۔الیکشن کمیشن کی سابق ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ نسرین پرویز نے عدالتی حکم کے باوجودگریڈ 22 میں ترقی نہ دیئے جانے پر الیکشن کمیشن اور وفاق کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی ہے جس پرنوٹس جاری کئے گئے ہیں۔