بھارتی تسلط کے خلاف کشمیریوں کا یوم سیاہ

بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا خصوصی ہدف کشمیری نوجوان ہیں


Editorial October 29, 2018
بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا خصوصی ہدف کشمیری نوجوان ہیں۔ : فوٹو: فائل

دنیا بھرمیں کشمیریوں نے بھارتی جارحیت اورقبضے کے 27اکتوبرکو 71 سال مکمل ہونے پریوم سیاہ منایا، اس موقع پر آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، جلسے اور ریلیاں نکالی گئیں اور جدوجہد آزادی جاری رکھنے کا عزم کیا گیا۔

مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہوئی، دکانیں اورکاروباری مراکز بند،ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔اس احتجاج کا مقصد کشمیر پر بھارتی قبضے اور کشمیریوں کے قتل عام کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرنا تھا، یوم سیاہ کی مرکزی تقریب مظفرآباد میں ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان اورصدرمملکت عارف علوی نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میںکہا کہ بھارت نے کشمیر میں فوج بھیج کرعالمی قوانین کی خلاف ورزی کی' بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے برعکس 7دہائیوں سے کشمیرپرقابض ہے،سلامتی کونسل اپنی قراردادوں میں کشمیریوں کے حق استصواب رائے کا فیصلہ دے چکی ہے، بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو طاقت کے ذریعے نہیں دبا سکتا، پاکستان کشمیریوں کے حق رائے دہی کو عملی جامہ پہنانے تک ان کی سیاسی ،اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ دنیاکشمیریوں کی جدوجہدکی قدرکرے، بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سری نگر میں اپنی فوجیں بھیجیں اس کی جانب سے کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔

کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے 71سال گزرنے کے بعد بھی آج مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ایجنڈا اور یہ مطالبہ برقرار ہے کہ اقوام متحدہ اس مسئلے کو اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔27 اکتوبر1947ء کوبھارت نے عالمی قوانین اورآزادی برصغیرایکٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں وکشمیرپرغاصبانہ قبضہ کرلیا، اس دن سے بھارتی فوج کے کشمیریوں پرمظالم ڈھانے، قتل عام کرنے اوروادی پرجبری قبضہ کرنے کا سلسلہ شروع ہوا جو سات دہائیاں گزرجانے کے بعد آج تک جاری ہے۔ یہ جبری تسلط قائم کرکے بھارت نے کشمیریوں کو آج تک حق خود ارادیت سے محروم رکھا ہوا، وہ اپنے قبضہ کو طول دینے کے لیے نت نئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔

یوم سیاہ کے موقع پر سرینگرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضہ تقسیم برصغیر، دو قومی نظریے اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی کے علاوہ کشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف ہے، اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانیت سوزمظالم کی بنیاد پر انڈیا کو دہشتگرد ملک قرار دے، اس احتجاج کا مقصد عالمی برادری کو یہ باور کرانا ہے کہ جموں وکشمیر پر بھارت کا قبضہ قطعی طور پر غیر قانونی ، بلاجواز اور کشمیریوں کی خواہشات کے منافی ہے۔ بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا خصوصی ہدف کشمیری نوجوان ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے آج تک 70ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے اور یہ سلسلہ کہیں بھی رکنے میں نہیں آ رہا' بھارتی فوج سرچ آپریشن کے نام پر کشمیریوں کے گھر میں گھس کر عورتوں کی بے حرمتی کرتی' بچوں کو تشدد کا نشانہ بناتی اور نوجوانوں کو اٹھا کر لے جاتی ہے جن کی بعدازاں لاشیں برآمد ہوتی ہیں' بھارتی فوج اپنے ظلم و بربریت پر پردہ ڈالنے کے لیے اسے مقابلے کا نام دے دیتی ہے۔ حریت رہنماؤں نے گورنر ستیہ پال کے اس بیان کی مذمت کی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ حریت رہنماؤں کے ساتھ اس وقت تک کوئی بات چیت نہیں ہو گی جب تک وہ تنازعہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ بند نہیں کریں گے۔

مسئلہ کشمیر کے پاکستان' کشمیری اور بھارت تین فریق ہیں' بھارت کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ کشمیریوں کو کسی بھی مذاکرات کے موقع پر مشاورت میں شامل نہ کیا جائے' اب اس نے کشمیریوں کو جال میں پھنسانے کے لیے نیا شوشہ چھوڑا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ بند کر دیں۔ کشمیری بھی بھارت کی ان چالوں کو بخوبی سمجھتے ہیں اور انھوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس کی کسی بھی چال میں نہیں آئیں گے۔ ہر سال 27اکتوبر' 5فروری' 14اگست اور مختلف مواقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری مظاہرے اور احتجاج کر کے دنیا کی توجہ اس مسئلے کی جانب دلانے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں مگر عالمی برادری' انسانی حقوق کی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہ ہونا اس بڑے عالمی ادارے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

گزشتہ چند برسوں سے یوں محسوس ہو رہا ہے کہ بھارت کے ساتھ عربوں کے بڑھتے ہوئے تعلقات کے باعث او آئی سی' عرب لیگ اور دیگر اسلامی ممالک مسئلہ کشمیر سے درخور اعتنا برت رہے ہیں۔ کشمیریوں نے لاکھوں قربانیاں دے کر اس مسئلے کو زندہ رکھا ہوا ہے اور انھیں امید ہے کہ کشمیر جلد بھارتی قبضے سے آزاد ہو گا اور وہ اپنی جنت بے نظیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوتا ہوا دیکھیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں