وسطی افریقہ میں مگرمچھ کی نئی قسم دریافت

85 سال بعد دنیا میں نیا مگرمچھ ملا ہے جو میٹھے پانی میں رہتا ہے اور اس کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہیں

وسطی اور مغربی افریقہ میں مگرمچھ کی نئی قسم دریافت ہوئی ہے۔ فوٹو: بشکریہ فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی

وسطی افریقہ کی جھیل میں مگرمچھ کی ایک بالکل نئی قسم دریافت ہوئی ہے لیکن افسوسناک خبر یہ ہے کہ ایسے مگرمچھوں کی تعداد بہت کم ہے اور ان کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

میٹھے پانی میں رہنے والا یہ مگرمچھ درمیانے درجے کا ہے اور اس کی تھوتھنی پتلی اور ہموار ہے ۔ پہلے ماہرین اسے ایک نئی قسم سمجھے تھے مگر اب ان مگرمچھوں کو دو مختلف اقسام میں بیان کیا گیا ہے۔

ماہرین نے وسطی افریقہ کے چھ ممالک کے فطری ماحول یا قید میں ایسے مگرمچھوں کے ڈی این اے کا جائزہ لیا ہے۔ اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جسے وہ صرف ایک قسم کا مگرمچھ جان رہے تھے اصل میں ان کی دو اقسام ہیں لیکن ان کی ظاہری کیفیت ہوبہو یکساں ہے۔ ان میں سے ایک نوع مغربی افریقہ میں پائی جاتی ہے جبکہ دوسری قسم وسطی افریقہ میں عام ہے۔




اسے فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ماہر میتھیو شرلے نے دریافت کیا ہے۔ ان کے مطابق ان مگرمچھوں کی 90 فیصد تعداد ختم ہوچکی ہے اور اب ماحول میں ان کی 10 فیصد تعداد بچی ہے جس کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنا ہوں گے۔ اسی بنا پر مغربی افریقہ کی قسم کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انٹرنیشنل یونین آف کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) نے ہموار تھوتنی والے اس مگرمچھ کو 2014 میں ہی شدید خطرے سے دوچار جانداروں کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

اس مخلوق کا قدرتی مسکن تباہ ہورہا ہے، ان کا شکار کیا جاتا ہے، اور مچھلیوں کے شکار سے ان کی غذا ختم ہورہی ہے اور اکثر یہ جال میں بھی پھنس جاتے ہیں۔ اسی بنا پر مگرمچھوں کی تعداد تیزی سے گھٹ رہی ہے۔
Load Next Story