کراچی کی آبادی میں ہوشربا اضافہ

کراچی شہر کی آبادی تین کروڑ تک پہنچنے کی باتیں کافی عرصے سے ہو رہی ہی


Editorial October 29, 2018
کراچی شہر کی آبادی تین کروڑ تک پہنچنے کی باتیں کافی عرصے سے ہو رہی ہیں، فوٹو: فائل

عالمی بینک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے دیگر علاقوں سے تیزی کے ساتھ ہونے والی نقل مکانی اور شرح پیدائش میں اضافہ کے باعث سال 2020ء تک کراچی کی آبادی پونے 3 کروڑ ہو جائے گی۔ یہ اتنی بڑی تعداد ہے جو دنیا کے بعض ممالک کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔بلکہ پاکستان کے رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان سے بھی تقریباً دگنا ہے۔ عالمی بینک کی جانب سے کرائے گئے سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر کی کمی کو پورا کرنے کے لیے شہر کو آیندہ 10 سال کے اندر کم از کم 9 ارب ڈالر کی ضرورت ہو گی۔

کراچی شہر کی آبادی تین کروڑ تک پہنچنے کی باتیں کافی عرصے سے ہو رہی ہیں جس کو مبالغہ سمجھا جاتا رہا مگر اب ورلڈ بینک کے سروے کے حوالے سے جن اعداد و شمار کا ذکر کیا گیا ہے ان کی حقانیت کو فرضی نہیں کہا جا سکتا لہذا اتنی بڑی آبادی سے بطور احسن نمٹنے کی خاطر باقاعدہ منصوبہ بندی کرنی پڑے گی۔ ویسے بھی ڈیموگرافی کے امور کے ماہرین اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ شہروں کی آبادی کو ایک حد سے زیادہ بڑھنے نہیں دینا چاہیے بلکہ بہتر ہے کہ ایک نیا شہر بسا لیا جائے، جیسے ہمارے صوبہ بلوچستان کی آبادی بہت کم ہے جب کہ رقبہ بے حد وسیع ہے لہذا وہاں نئے شہر بسائے جانے چاہئیں۔

اسی طرح خیبر پختونخوا میں نئے شہر بنائے جائیں اور وہاں صنعتوں کے فروغ کے لیے مراعات اور ترغیبات دی جائیں تو کراچی اور لاہور جیسے شہروں سے آبادی کا دباؤ کم کیا جاسکتا ہے۔کراچی میں بڑھتی ہوئی آبادی نے بے شمار مسائل کو جنم دیا ہے، اتنے بڑے شہر میں جدید سہولتیں فراہم کرنے کے لیے جتنا سرمایہ چاہیے ، اسے حاصل کرنا نا ممکن ہے۔ یہی وجہ کہ اس شہر میں جرائم بڑھ رہے ہیں، بے ہنگم آبادیاں بڑھ رہی ہیں، اگر اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو یہ شہر لامتناہی بدامنی کا شکار رہے ، اسی طرح اب لاہور میں آبادی کا دباؤ بڑھ رہا ہے، اگر یہ مزید بڑھا تو یہاں بھی بدامنی اور لاقانونیت کو فروغ ملے ، انفرااسٹرکچر تباہ ہوجائے گا اور مسائل ناقابل حل ہوجائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں