حکومت 60 ارب کا بندوبست کرے سیلز ٹیکس کم کردینگے اسحق ڈار

بھاشا ڈیم اور کراچی میٹرو بس سروس کیلیے رقوم درکارہیں، قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں خطاب


Online June 18, 2013
سینیٹر نسرین جلیل کی زیر صدارت اجلاس،فاٹا اور خیبرپختونخوا کیلیے ایس آراوز واپس لینے کا فیصلہ فوٹو وکی پیڈیا/فائل

وفاقی وزیر برائے خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ اگر حکومت متبادل ذرائع سے 60ارب روپے کا بندوبست کر دے توجی ایس ٹی کی شرح میں کمی کرنے کو تیار ہیں۔

اگر ٹیکس امدنی میں اضافہ ہوا تو آئندہ مالی سال میں عوام کو ٹیکسوں میں ریلیف دیں گے۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ معیشت بچانی ہے یا سیاست کرنی ہے۔ ہمیں تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کو بحال کرنا ہو گا، بھاشا ڈیم اور کراچی میٹرو بس سروس کیلیے رقوم درکارہیں۔ پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس کیدائریکو بڑھانے کیلیے کھلے دل سے فیصلے کر نے ہونگے اور 200 ارب روپے کی ٹیکس چوری کو بھی روکنا ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ تنخواہوں کے لیے بنائی گئی کمیٹی نے ساڑھے 7فیصد کا اضافہ تجویز کیا تھا لیکن ہم نے تنخواہیں اور پنشن 10فیصد بڑھا دی ہیں۔



3ہزار سے پنشن 5ہزار کرنے سے مجموعی اضافہ 70فیصد ہو گیا ہے۔کارپوریٹ سیکٹر اور صنعتوں کا پہیہ چلنے سے ہی کاروبار بڑھ سکتا ہے۔ زرعی ٹیکس کی وصولی اور انکم ٹیکس کو یکجا کر دیا گیا ہے، زرعی ٹیکس صوبوں کا معاملہ ہے اورسندھ سے 70کروڑ روپے اور پنجاب سے 30 کروڑ روپے زرعی ٹیکس کی وصولی ہو رہی ہے۔

کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن سینیٹر نسرین جلیل کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ کمیٹی کی چیئر پرسن سینیٹر نسرین جلیل نے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش ہونے سے قبل فاٹا اور خیبر پختونخوا میں ایس آر اوز جاری کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد کیخلاف یہ اقدام کیوں کیا گیا؟، اس طرح پارلیمنٹ کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ جس پر کمیٹی کے اراکین نے ایس آر اوز کو جاری کردہ تاریخ سے واپس لینے کی متفقہ منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مثبت تجاویز پر عملکریں گے۔ انکم سپورٹ پروگرام کی رقم 40 ارب سے بڑھا کر 70 ارب روپے کر دی گئی ہے۔ خوشخال طبقہ بھی ٹیکس ادا کرے تو غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں