چہلم امام حسین ؓ مرکزی جلوس کی سیکیورٹی پر5 ہزار اہلکار تعینات ہوں گے
16 ایس ایس پیز، 43 ڈی ایس پیز، 752 افسران اور115خواتین اہلکارفرائض انجام دیں گی
چہلم امام حسین کے مرکزی جلوس کا سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیاہے، مجموعی طورپر5 ہزار311 اہلکار سیکیورٹی فرائض انجام دیں گے جن میں 16 ایس ایس پیز،43 ڈی ایس پیز،752 نان گزیڈ افسران اور 115 خواتین اہلکار بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے چہلم امام حسینؓ کے مرکزی جلوس کے موقع پر کنٹی جنسی پلان جاری کردیا جس کے مطابق چہلم امام حسینؓ کے مرکزی جلوس کے موقع پر مجموعی طور پر 5 ہزار 311 اہلکار سیکیورٹی فرائض انجام دیں گے جن میں 16 ایس ایس پیز، 43 ڈی ایس پیز، 752 نان گزیڈ افسران، 115 خواتین اہلکار اور3540 اہلکار بھی شامل ہیں، ترجمان سندھ پولیس کے مطابق پائلٹ ، اسکواڈ اور اسپیشل سرچ پارٹی میں3 ایس ایس پی ،2 ڈی ایس پی ، 12 این جی اوز ، 50 اہلکاروں سمیت 167 افسران و جوان کو تعینات کیا گیا ہے اسی طرح نشتر پارک اور اس کے اطراف کی سیکیورٹی پر ایک ایس ایس پی، 4 ڈی ایس پی ،67 این جی اوز 238 اہلکار ،10 خواتین اہلکاروں سمیت 438 افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، مرکزی جلوس کے راستوں اور بلند عمارتوں پر5ایس ایس پی ،14 ڈی ایس پی ،404 این جی اوز،2300 اہلکاروں اور 5 خواتین اہلکاروں سمیت 3ہزار135 افسران و جوانوں کو تعینات ہوں گے۔
لائنز ایرایا اور 12امام کے جلوسوں کی سیکیورٹی پر 262 افسران و جوان تعینات کیے جائیں گے ، مرکزی جلوس کے اختتام کے بعد شرکا کے واپس جانے والے راستوں کی سیکیورٹی پر 2 ایس ایس پی،5 ڈی ایس پیز ، 49 این جی اوز، 236 اہلکاروں سمیت 372 افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جلوس کے داخلی راستوں کی سیکیورٹی پر 9 ڈی ایس پیز ،116 این جی اوز،120 اہلکاروں اور 100 خواتین اہلکاروں سمیت 345 افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے،اسپتالوں کی سیکیورٹی پر 92 پولیس افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ کسی بھی ممکنہ واقعے کے بعد صورتحال پر قابو پانے کے لیے 5 ایس ایس پیز، ایک ڈی ایس پیز،30 این جی اوز،134 اہلکاروں سمیت 290 افسران وجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، سیکیورٹی پلان کے مطابق سی سی ٹی وی کنٹرول رومز پر4 پولیس افسران 236 ریزرو پولیس کے طورپررکھے گئے ہیں، جلوس کی سیکیورٹی کے لیے82 موبائلیں،65 موٹرسائیکلیں، 7 بکتر بند اور 6 پریزن وینز بھی استعمال کی جائیں گی۔
انسپکٹر جنرل پولیس سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے تمام ڈی آئی جیز کو جاری ہدایات میں کہا ہے کہ چہلم حضرت امام حسینؓؓ کے موقع پر متعلقہ اضلاع کے لحاظ سے غیرمعمولی سیکیورٹی اقدامات پر مشتمل کنٹی جینسی پلان پر عملدرآمد کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے، قبل ازیں پاکستان رینجرز سندھ اور دیگر سیکیورٹی اداروں سے روابط کو ممکن بنایا جائے تاکہ سیکیورٹی کے مجموعی امور پر عمل درآمد کے تحت تمام مجالس،جلوسوں اورمرکزی اجتماع گاہوں پر شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ تمام تھانوںاور باالخصوص کراچی کی سطح پر روزانہ کی بنیاد پر تلاشی کو یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں تھانوں کے روابط اور ممکنہ جرائم کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا جائے تاکہ فوری کارروائیوں کی بدولت جرائم پیشہ عناصر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جاسکے ،انھوں نے کہا کہ علاقوں میں خفیہ معلومات بڑھانے کے ساتھ ساتھ موبائل،موٹرسائیکل گشت،داخلی وخارجی مقامات پر تعیناتی سمیت مرکزی مساجد،امام بارگاہوں، مزارات، درگاہوں کے علاوہ اقلیتی برادری کے مذہبی مقامات پرتمام ترحفاظتی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے ،اسنیپ چیکنگ کے مقامات اور گشت کے عمل میں باالخصوص مساجد امام بارگاہوں کے علاوہ مرکزی تجارتی مراکز، مارکیٹوں، صنعتی وتجارتی زونز اور پرہجوم عوامی مقامات اوراہم تنصیبات و عمارتوں کو لازمی طور پر توجہ دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے چہلم امام حسینؓ کے مرکزی جلوس کے موقع پر کنٹی جنسی پلان جاری کردیا جس کے مطابق چہلم امام حسینؓ کے مرکزی جلوس کے موقع پر مجموعی طور پر 5 ہزار 311 اہلکار سیکیورٹی فرائض انجام دیں گے جن میں 16 ایس ایس پیز، 43 ڈی ایس پیز، 752 نان گزیڈ افسران، 115 خواتین اہلکار اور3540 اہلکار بھی شامل ہیں، ترجمان سندھ پولیس کے مطابق پائلٹ ، اسکواڈ اور اسپیشل سرچ پارٹی میں3 ایس ایس پی ،2 ڈی ایس پی ، 12 این جی اوز ، 50 اہلکاروں سمیت 167 افسران و جوان کو تعینات کیا گیا ہے اسی طرح نشتر پارک اور اس کے اطراف کی سیکیورٹی پر ایک ایس ایس پی، 4 ڈی ایس پی ،67 این جی اوز 238 اہلکار ،10 خواتین اہلکاروں سمیت 438 افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، مرکزی جلوس کے راستوں اور بلند عمارتوں پر5ایس ایس پی ،14 ڈی ایس پی ،404 این جی اوز،2300 اہلکاروں اور 5 خواتین اہلکاروں سمیت 3ہزار135 افسران و جوانوں کو تعینات ہوں گے۔
لائنز ایرایا اور 12امام کے جلوسوں کی سیکیورٹی پر 262 افسران و جوان تعینات کیے جائیں گے ، مرکزی جلوس کے اختتام کے بعد شرکا کے واپس جانے والے راستوں کی سیکیورٹی پر 2 ایس ایس پی،5 ڈی ایس پیز ، 49 این جی اوز، 236 اہلکاروں سمیت 372 افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جلوس کے داخلی راستوں کی سیکیورٹی پر 9 ڈی ایس پیز ،116 این جی اوز،120 اہلکاروں اور 100 خواتین اہلکاروں سمیت 345 افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے،اسپتالوں کی سیکیورٹی پر 92 پولیس افسران و جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ کسی بھی ممکنہ واقعے کے بعد صورتحال پر قابو پانے کے لیے 5 ایس ایس پیز، ایک ڈی ایس پیز،30 این جی اوز،134 اہلکاروں سمیت 290 افسران وجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، سیکیورٹی پلان کے مطابق سی سی ٹی وی کنٹرول رومز پر4 پولیس افسران 236 ریزرو پولیس کے طورپررکھے گئے ہیں، جلوس کی سیکیورٹی کے لیے82 موبائلیں،65 موٹرسائیکلیں، 7 بکتر بند اور 6 پریزن وینز بھی استعمال کی جائیں گی۔
انسپکٹر جنرل پولیس سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے تمام ڈی آئی جیز کو جاری ہدایات میں کہا ہے کہ چہلم حضرت امام حسینؓؓ کے موقع پر متعلقہ اضلاع کے لحاظ سے غیرمعمولی سیکیورٹی اقدامات پر مشتمل کنٹی جینسی پلان پر عملدرآمد کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے، قبل ازیں پاکستان رینجرز سندھ اور دیگر سیکیورٹی اداروں سے روابط کو ممکن بنایا جائے تاکہ سیکیورٹی کے مجموعی امور پر عمل درآمد کے تحت تمام مجالس،جلوسوں اورمرکزی اجتماع گاہوں پر شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ تمام تھانوںاور باالخصوص کراچی کی سطح پر روزانہ کی بنیاد پر تلاشی کو یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں تھانوں کے روابط اور ممکنہ جرائم کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا جائے تاکہ فوری کارروائیوں کی بدولت جرائم پیشہ عناصر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جاسکے ،انھوں نے کہا کہ علاقوں میں خفیہ معلومات بڑھانے کے ساتھ ساتھ موبائل،موٹرسائیکل گشت،داخلی وخارجی مقامات پر تعیناتی سمیت مرکزی مساجد،امام بارگاہوں، مزارات، درگاہوں کے علاوہ اقلیتی برادری کے مذہبی مقامات پرتمام ترحفاظتی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے ،اسنیپ چیکنگ کے مقامات اور گشت کے عمل میں باالخصوص مساجد امام بارگاہوں کے علاوہ مرکزی تجارتی مراکز، مارکیٹوں، صنعتی وتجارتی زونز اور پرہجوم عوامی مقامات اوراہم تنصیبات و عمارتوں کو لازمی طور پر توجہ دی جائے۔