نیب کی نوازشریف مریم اورصفدرکا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت
تینوں کیخلاف ابھی کیسزہیں،باہر چلے گئے توقیام کوطول بھی دے سکتے ہیں،ٹرائل میں رکاوٹیں پیداہوں گی،نیب کاموقف
قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ ان کے خلاف ابھی احتساب عدالت میں مقدمات ہیں۔
سرکاری ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ نیب نے نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن (ر) صفدر کے نام ای سی ایل سے نام نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ کواپنے موقف سے آگاہ کردیا ہے۔ مذکورہ تینوں افراد نے اپنے نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی تھی جس پر وزارت داخلہ نے نیب کوخط لکھ کر رائے طلب کی تھی کیونکہ وزارت بعض مقدمات میں خود فریق ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب وزارت داخلہ کے خط کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ 3سزایافتہ افراد کو ابھی احتساب عدالتوں میںٹرائل کا سامنا کرنیکی ضرورت ہے، نام ای سی ایل میں نکالنے سے ان کے ٹرائل میں رکاوٹیں پیدا ہوں گی کیونکہ اگر ملزمان کوباہرجانے کی اجازت دی گئی تو وہ بیرون ملک اپنے قیام کوطوالت دے سکتے ہیں یا پھرکسی ملک میں سیاسی پناہ لے سکتے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ نیب نے نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن (ر) صفدر کے نام ای سی ایل سے نام نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ کواپنے موقف سے آگاہ کردیا ہے۔ مذکورہ تینوں افراد نے اپنے نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی تھی جس پر وزارت داخلہ نے نیب کوخط لکھ کر رائے طلب کی تھی کیونکہ وزارت بعض مقدمات میں خود فریق ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب وزارت داخلہ کے خط کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ 3سزایافتہ افراد کو ابھی احتساب عدالتوں میںٹرائل کا سامنا کرنیکی ضرورت ہے، نام ای سی ایل میں نکالنے سے ان کے ٹرائل میں رکاوٹیں پیدا ہوں گی کیونکہ اگر ملزمان کوباہرجانے کی اجازت دی گئی تو وہ بیرون ملک اپنے قیام کوطوالت دے سکتے ہیں یا پھرکسی ملک میں سیاسی پناہ لے سکتے ہیں۔