دہشتگردی کے خاتمے کیلیے آل پارٹیزکانفرنس بلانی چاہیے منور حسن
ملٹری آپریشن کے خاتمے،لوگوں کولاپتہ کردینے اورڈرون حملے رکوانے کیلیے متفقہ لائحہ عمل بناناچاہیے
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کوفوری طور پربلوچستان اورخیبر پختونخوا کی حکومتوں کے تعاون سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے آل پارٹیزکانفرنس بلانی چاہیے اور ملک میں جاری ملٹری آپریشن کے خاتمے لوگوں کوگھروں سے اٹھاکرلاپتہ کردینے اورڈرون حملوں کورکوانے کے لیے متفقہ لائحہ عمل بناناچاہیے۔
وہ منصورہ میں منعقدہ اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اجتماع سے لیاقت بلو چ، فریداحمد پراچہ، وسیم اختر اور میاں مقصود احمد نے بھی خطاب کیا۔منور حسن نے کہا کہ ہم نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرکے ملک کو بدامنی اور انتشار سے بچایا ہے ورنہ پوری قوم اور میڈیا جانتا ہے کہ کراچی حیدرآباد اور فاٹا میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ کئی لاپتہ افراد کو بازیاب کروا کے سپریم کورٹ نے ایجنسیوں کو سب کے سامنے بے نقاب کردیاہے ۔ منورحسن نے کوئٹہ اور زیارت کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے انھیں انسانیت سوز قراردیا اورکہاکہ اس سے عوام کے سرشرم سے جھک گئے ہیں، زیارت میں قائداعظم کی رہائش گاہ کو اڑانے والے ملک کے بدترین دشمن ہیںاس واقعے میں بھارتی را کے ہاتھ ملوث ہونے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
وہ منصورہ میں منعقدہ اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اجتماع سے لیاقت بلو چ، فریداحمد پراچہ، وسیم اختر اور میاں مقصود احمد نے بھی خطاب کیا۔منور حسن نے کہا کہ ہم نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرکے ملک کو بدامنی اور انتشار سے بچایا ہے ورنہ پوری قوم اور میڈیا جانتا ہے کہ کراچی حیدرآباد اور فاٹا میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ کئی لاپتہ افراد کو بازیاب کروا کے سپریم کورٹ نے ایجنسیوں کو سب کے سامنے بے نقاب کردیاہے ۔ منورحسن نے کوئٹہ اور زیارت کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے انھیں انسانیت سوز قراردیا اورکہاکہ اس سے عوام کے سرشرم سے جھک گئے ہیں، زیارت میں قائداعظم کی رہائش گاہ کو اڑانے والے ملک کے بدترین دشمن ہیںاس واقعے میں بھارتی را کے ہاتھ ملوث ہونے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔