80فیصد رقوم وفاق دے گا سندھ 120ارب مہیا کرے گا

ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 230ارب پچھلے سال 231ارب تھا لیکن خرچ 143ارب کیے گئے


Kashif Hussain June 18, 2013
عالمی اداروں سے 40ارب ،صوبائی محصولات 49ارب ، خدمات پر سیلز ٹیکس سے42 ارب ملیں گے

سندھ کے بجٹ 2013-14 میں صرف 19.5فیصد مالی وسائل سندھ خود مہیا کرے گا جبکہ 80.5فیصد اخراجات وفاق اور بیرونی وسائل سے حاصل ہوں گے۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق 617.212ارب روپے کے مجموعی اخراجات میں سے 120.182ارب روپے صوبہ خود مہیا کرے گا، وفاق سے موصول ہونے والی رقوم بشمول ریونیو اسائنمنٹ، براہ راست منتقلی، آکٹرائے ضلع ٹیکس(او زیڈ ٹی) کے خاتمے کے عوض ملنے والی گرانٹ کی شکل میں مجموعی طور پر409ارب ایک کروڑ 26لاکھ روپے وفاق سے موصول ہوں گے جو مجموعی اخراجات کا 66فیصد ہے سندھ حکومت کو دیگر بیرونی ذرائع بشمول مقامی قرضوں کی ری پے منٹ، ڈیولپمنٹ پارٹنر، یورپی کمیشن کی ایس ڈبلیو اے پی سپورٹ، ورلڈ بینک، یورپی کمیشن گرانٹ، اے ڈی بی کی فنڈنگ کے ذریعے مجموعی طور پر 18ارب 44کروڑ 29لاکھ روپے حاصل ہوں گے اسی طرح غیرملکی معاونت سے چلنے والے پروجیکٹس کیلیے 21ارب 58کروڑ 73لاکھ روپے، سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے اور متاثرین کی بحالی کے پروجیکٹ کے تحت 7ارب 97کروڑ روپے اور متفرق وفاقی گرانٹس کی مد میں 15ارب 37کروڑ 91لاکھ روپے موصول ہوں گے۔



سندھ اپنے مجموعی اخراجات میں اپنے وسائل سے 120ارب 18کروڑ 29لاکھ روپے کا حصہ ڈالے گا جس میں صوبائی محصولات (خدمات پر جی ایس ٹی کے علاوہ) کی مد میں 49ارب 37کروڑ روپے، خدمات پر سیلز ٹیکس سے 42ارب روپے اور نان ٹیکس ریونیو سے 28ارب 81کروڑ 28لاکھ روپے کی آمدن شامل ہے۔ صوبے کے ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو میں 19.47ارب روپے کے اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، بیرونی ذرائع سے آمدن بجٹ تخمینوں سے کم ہونے کی وجہ سے سندھ حکومت کو سالانہ صوبائی ترقیاتی پروگرام، غیرملکی معاونت سے چلنے والے پروجیکٹس اور متفرق وفاقی گرانٹس پر انحصار کرنیو الے ترقیاتی منصوبوں کے بجٹ میں کٹوتی کرنا پڑی 2012-13کے لیے مجموعی ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 231ارب 17کروڑ 42لاکھ روپے لگایا گیا تھا تاہم حقیقی اخراجات 143ارب 27کروڑ 82لاکھ روپے رہے۔ 2013-14کے لیے مجموعی ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 229ارب 93کروڑ 70لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں