سی ڈی اے کرپٹ ترین اداروں میں سے ایک ہے چیف جسٹس
لگتا ہے چیئرمین سی ڈی اے ادارہ چلانے کے قابل نہیں، چیف جسٹس
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے ) ملک کے کرپٹ ترین اداروں میں سے ایک ہے۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے پاکستان کے کرپٹ ترین اداروں میں سے ہے ، لگتا ہے چیئرمین سی ڈی اے ادارہ چلانے کے قابل نہیں، پہلے سی ڈی اے نے عدالت میں کہا تھا کہ درخواست گزار الاٹمنٹ کے اہل ہیں، لیکن آج سی ڈی اے کہتا ہے الاٹمنٹ کی اہلیت نہیں، سی ڈی اے کے ممبر خوشحال خان اور ارشد گڑبڑ کر رہے ہیں۔
سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ چیئرمین نے بادی النظر میں اہلیت کی بات کی تھی، تاہم ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد موقف تبدیل کیا۔ سپریم کورٹ نے سی ڈی اے سے پلاٹس کی الاٹمنٹس سے متعلق تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے پاکستان کے کرپٹ ترین اداروں میں سے ہے ، لگتا ہے چیئرمین سی ڈی اے ادارہ چلانے کے قابل نہیں، پہلے سی ڈی اے نے عدالت میں کہا تھا کہ درخواست گزار الاٹمنٹ کے اہل ہیں، لیکن آج سی ڈی اے کہتا ہے الاٹمنٹ کی اہلیت نہیں، سی ڈی اے کے ممبر خوشحال خان اور ارشد گڑبڑ کر رہے ہیں۔
سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ چیئرمین نے بادی النظر میں اہلیت کی بات کی تھی، تاہم ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد موقف تبدیل کیا۔ سپریم کورٹ نے سی ڈی اے سے پلاٹس کی الاٹمنٹس سے متعلق تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔