یو اے ای حکام نے حسین نواز کے لیٹر آف کریڈٹ کی تصدیق نہیں کی واجد ضیاء
یو اے ای حکام نے جے آئی ٹی کے دو میں سے صرف ایک سوال کا جواب دیا، واجد ضیاء
پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ اور نواز شریف کے خلاف نیب کے گواہ واجد ضیاء نے کہا ہے کہ یو اے ای حکام نے حسین نواز کے لیٹر آف کریڈٹ کی تصدیق نہیں کی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی تو سابق وزیراعظم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء پر جرح کی۔
واجد ضیا نے بتایا کہ حسین نواز کا موقف تھا کہ جدہ میں العزیزیہ اسٹیل مل کے لیے اہلی اسٹیل مل سے مشینری منتقل کی گئی، اپنے موقف کی حمایت میں انہوں نے ایک لیٹر آف کریڈٹ پیش کیا تھا، جے آئی ٹی نے یہ لیٹر آف کریڈٹ یو اے ای حکام کو ایم ایل اے کے ساتھ بھیجا جس میں ان سے مشینری کی منتقلی سے متعلق حقائق پوچھے تھے، جے آئی ٹی نے دو سوال پوچھے کہ کیا اسکریپ مشینری دبئی سے جدہ منتقل کی گئی اور دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا یہ لیٹر آف کریڈٹ اصل ہے یا نہیں، ہمارے دونوں سوالوں کا مقصد یو اے ای سے مشینری کی منتقلی کے بارے میں جاننا تھا۔
واجد ضیاء نے جواب دیا کہ دو سوالات میں سے صرف ایک کا جواب آیا، متحدہ عرب امارات کے حکام نے صرف اسکریپ مشینری سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیا۔
احتساب عدالت کے حکم پر یو اے ای حکام کو لکھا گیا ایم ایل اے عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی تو سابق وزیراعظم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء پر جرح کی۔
واجد ضیا نے بتایا کہ حسین نواز کا موقف تھا کہ جدہ میں العزیزیہ اسٹیل مل کے لیے اہلی اسٹیل مل سے مشینری منتقل کی گئی، اپنے موقف کی حمایت میں انہوں نے ایک لیٹر آف کریڈٹ پیش کیا تھا، جے آئی ٹی نے یہ لیٹر آف کریڈٹ یو اے ای حکام کو ایم ایل اے کے ساتھ بھیجا جس میں ان سے مشینری کی منتقلی سے متعلق حقائق پوچھے تھے، جے آئی ٹی نے دو سوال پوچھے کہ کیا اسکریپ مشینری دبئی سے جدہ منتقل کی گئی اور دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا یہ لیٹر آف کریڈٹ اصل ہے یا نہیں، ہمارے دونوں سوالوں کا مقصد یو اے ای سے مشینری کی منتقلی کے بارے میں جاننا تھا۔
واجد ضیاء نے جواب دیا کہ دو سوالات میں سے صرف ایک کا جواب آیا، متحدہ عرب امارات کے حکام نے صرف اسکریپ مشینری سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیا۔
احتساب عدالت کے حکم پر یو اے ای حکام کو لکھا گیا ایم ایل اے عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔