افغانستان میں دفاعی ذمہ داریوں کی قیادت ملکی فورسز کے حوالے کردی گئی

تقریب میں صدر حامد کرزئی، نیٹو کےسیکریٹری جنرل آندرس فاگ راسموسن ،اتحادی افواج اور افغان فورسز کےافسروں نے شرکت کی۔

ساڑھے تین لاکھ اہلکاروں پر مشتمل افغان فوج کو نیٹو نےسال 2011 سے مرحلہ وار ذمےداریاں سونپنا شروع کر دی تھیں۔ فوٹو: رائٹرز

نیٹو نے افغان فورسز کو باضابطہ طور پرملک کی مکمل دفاعی ذمہ داریاں سونپ دیں۔



غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگی آپریشنز کی قیادت افغان حکام کے حوالے کرنےکی تقریب میں صدر حامد کرزئی، نیٹو کےسیکریٹری جنرل فاگ راسموسن ،ایساف کمانڈرز اور افغان فورسز کےاعلیٰ حکام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ آج ان کا ملک ایک نئے دور میں داخل ہورہا ہے،آج سے افغان فورسز ملک کے دفاع اور اندرونی معاملات کو سنبھالنے کی ذمہ دار ہوں گی اور وہ امید کرتے ہیں افغان فورسز کے اہلکار نئے چیلنجز کا سامنا خوش اسلوبی سے کریں گے۔


واضح رہے کہ 2014 میں نیٹو فورسز افغانستان سے نکل جائیں گی اس سلسلے میں نیٹو نے ساڑھے تین لاکھ اہلکاروں پر مشتمل افغان فورسز کو 2011 سے مرحلہ وار ذمہ داریاں سونپنا شروع کر دی تھیں۔ آخری مرحلے میں افغان صوبے قندھارکے 13 اضلاع اور پاکستان سے ملحقہ سرحدی صوبوں ننگرہار، خوست اور پکتیکا کے 12،12 اضلاع میں سیکیورٹی کی ذمہ داری افغان حکام کو سونپی گئی ہیں۔

Load Next Story