کیا آپ وٹامن پی P کے انگنت فوائد سے واقف ہیں
ماہرین وٹامن پی کو پورے جسم کے لیے نہایت مفید قرار دیتے ہیں
وٹامن پی 1930ء کے عشرے میں دریافت ہوا تھا لیکن اس کا ذکر بہت ہی کم کیا جاتا ہے یہ وٹامن جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور اس کے دیگر کئی فوائد ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ وٹامن سی کی روزانہ کی خوراک جلد کو خوبصورت رکھتی ہے اور وٹامن ڈی ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے لیکن نظر انداز کردہ وٹامن پی جسم کے امنیاتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور ذیابیطس سے لڑتا ہے۔
ماہرین نے وٹامن پی کو دل کے امراض سے لڑنے والا ایک مؤثر ہتھیار بھی قرار دیا ہے لیکن وٹامن پی درحقیقت فلیوینوئڈز جیسے کیمیکلز کے مجموعے کو کہتے ہیں جن کی تعداد اس وقت 6000 سے بھی زیادہ ہے، پھل اور سبزیاں ان سے بھری ہوتی ہیں۔
وٹامن پی جلد پر نیا کولاجِن بناتی ہے جس سے جلد جوان اور تروتازہ دکھائی دیتی ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ وٹامن پی ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناکر انہیں بہترین حالت میں رکھتا ہے۔ وٹامن پی اور فلیوینوئڈز تمام رس دار پھلوں میں پائے جاتے ہیں جن میں سنگترے، نارنجی، کینو، لیموں اور اسی قبیلے کے دیگر پھل شامل ہیں۔
اگر روزانہ ایک گلاس نارنجی کا رس پیا جائے تو اس سے پورے بدن کا دورانِ خون بہتر ہوتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر آتا ہے اور کولیسٹرول بھی قابو میں رہتا ہے۔ واضح رہے کہ بلیو بیریز اور اسٹرا بریز بھی اینتھوسائنِن جیسے فلیوینولز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ دوسری جانب سیاہ چائے میں پائے جانے والے فلیوینوئڈز شریانوں کی سختی دور کرتے ہیں اور یہ سب وٹامن پی کے زمرے میں آتے ہیں۔
اسی بنا پر ماہرین کا اصرار ہے کہ ہر طرح کے فلیوینوئڈز اور اس سے وابستہ دیگر اجزا کا بھرپور استعمال کیا جائے، اس سے انسانی جسم کو بے پناہ فوائد میسر آتے ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ وٹامن سی کی روزانہ کی خوراک جلد کو خوبصورت رکھتی ہے اور وٹامن ڈی ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے لیکن نظر انداز کردہ وٹامن پی جسم کے امنیاتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور ذیابیطس سے لڑتا ہے۔
ماہرین نے وٹامن پی کو دل کے امراض سے لڑنے والا ایک مؤثر ہتھیار بھی قرار دیا ہے لیکن وٹامن پی درحقیقت فلیوینوئڈز جیسے کیمیکلز کے مجموعے کو کہتے ہیں جن کی تعداد اس وقت 6000 سے بھی زیادہ ہے، پھل اور سبزیاں ان سے بھری ہوتی ہیں۔
وٹامن پی جلد پر نیا کولاجِن بناتی ہے جس سے جلد جوان اور تروتازہ دکھائی دیتی ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ وٹامن پی ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناکر انہیں بہترین حالت میں رکھتا ہے۔ وٹامن پی اور فلیوینوئڈز تمام رس دار پھلوں میں پائے جاتے ہیں جن میں سنگترے، نارنجی، کینو، لیموں اور اسی قبیلے کے دیگر پھل شامل ہیں۔
اگر روزانہ ایک گلاس نارنجی کا رس پیا جائے تو اس سے پورے بدن کا دورانِ خون بہتر ہوتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر آتا ہے اور کولیسٹرول بھی قابو میں رہتا ہے۔ واضح رہے کہ بلیو بیریز اور اسٹرا بریز بھی اینتھوسائنِن جیسے فلیوینولز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ دوسری جانب سیاہ چائے میں پائے جانے والے فلیوینوئڈز شریانوں کی سختی دور کرتے ہیں اور یہ سب وٹامن پی کے زمرے میں آتے ہیں۔
اسی بنا پر ماہرین کا اصرار ہے کہ ہر طرح کے فلیوینوئڈز اور اس سے وابستہ دیگر اجزا کا بھرپور استعمال کیا جائے، اس سے انسانی جسم کو بے پناہ فوائد میسر آتے ہیں۔