مسائل کے حل کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے سنجیدہ کوشش نہ کی تو بڑا نقصان ہوگا خورشید شاہ

امریکا کو دہشت گرد نظر آتے ہیں تو ہی ڈرون حملہ ہوتا ہے نجانے کیوں ہمارے لوگوں کو یہ دہشت گرد نظر نہیں آتے،خورشید شاہ


ویب ڈیسک June 18, 2013
بلوچستان کے 95 فیصد لوگ امن چاہتے ہیں صرف 5 فید لوگوں نے بلوچستان کا امن خراب کیا ہوا ہے، خورشید شاہ۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ امریکا کو دہشت گرد نظر آتے ہیں تو ہی ڈرون حملہ ہوتا ہے اگر مسائل کے حل کے لئے اسٹببلشمنٹ نے سنجیدہ کوشش نہ کی تو بڑا نقصان ہوگا۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بلوچستان کے 95 فیصد عوام امن چاہتے ہیں صرف 5 فیصد لوگوں نے بلوچستان کا امن خراب کیا ہوا ہے، عوام نے موجودہ حکومت کو مینڈیٹ دیا ہے،ہمارے پاس حکومت بنانے کے لئے مکمل مینڈیٹ نہیں تھا، حکومت بلوچستان میں امن و امان قائم کرنے کے حوالے سے جو بھی اقدامات کرے گی ہم اس کی حمایت کریں گے، بلوچ عوام کا آخری مطالبہ حق حکمرانی تھا اور وہ بھی نئی حکومت نے پورا کر دیا، بلوچستان میں قوم پرستوں کو مینڈیٹ ملا ہے وہ کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گےاگر وہ بھی مسئلہ حل نہیں کر سکے تو پھر کوئی نہیں کرسکے گا۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں صوبائی حکومت کے ذریعے ناراض لوگوں سے مذاکرات کرے،دہشت گردوں کو سیٹلائٹ فون کے ذریعے بیرون ملک سے موصول ہونے والے پیغامات کو مانیٹرنگ کرکے متعلقہ مالک سے بات کی جائے،امن و امان کے قیام اور دیگر معاملات میں اسٹیبلشمنٹ کو سنجیدگی سے کوشش کرنا ہوگی، امریکا کو ہمارے علاقوں میں دہشت گرد نظر آتے ہیں اسی لئے وہ ڈرون حملے کرتے ہیں لیکن ہمارے لوگ نجانے کیوں ان دہشت گردوں کو دیکھ نہیں سکتے۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دے اور جی ایس ٹی میں کیا گیا حالیہ اضافہ واپس لے۔ انہوں نے کہا ان کی جماعت حکومت کے اچھے کاموں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی بجائے ان کی اس کاوش کی حمایت کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔