کفایت شعاری کا عالمی دن

آج صورت حال یہ ہے کہ پاکستان کو قرضوں کے لیے امیر ملکوں کی منتیں کرنی پڑ رہی ہیں

آج صورت حال یہ ہے کہ پاکستان کو قرضوں کے لیے امیر ملکوں کی منتیں کرنی پڑ رہی ہیں۔ فوٹو: فائل

کفایت شعاری کا عالمی دن 31 اکتوبر کو منایا جائے گا،اس دن منانے کا بنیادی مقصد آمدن سے زیادہ اخراجات پر قابو پانا ہے اور بچت کو فروغ دینا ہے۔ اٹلی کے شہر میلان کے باسیوں نے 31 اکتوبر 1924کو پہلی بار اس دن کو منانے کا اعلان کیا جسے دنیا بھر میں سراہا گیا۔یوں آج پوری دنیا اس دن کو مناتی ہے۔

میلان کے شہریوں معاشی کساد بازاری کے دوران یہ محسوس کیا کہ مالی مشکلات پرقابو پانے کا بہترین ذریعہ کفایت شعاری ہے۔ انھوں نے یہ طریقہ اختیار کیا اور اپنے معاشی مسائل پر قابو پا لیا ۔ ایک گھر سے لے کر ایک ملک کے معاملات پر غور کیا جائے تو یہ آفاقی اصول سامنے آتا ہے کہ جو گھرانہ یا ملک بغیر سوچے سمجھے اپنی آمدنی کو بے دریغ خرچ کرتا ہے تو اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ جب کبھی کوئی مشکل پیش آتی ہے تو ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے۔


دنیا میں جن ملکوں میں معاشی ترقی کی ہے انھوں نے بھی کفایت شعاری اختیار کر کے بچتیں کیں اور ان بچتوں کو ترقیاتی کاموں میں لگایا جس کا نتیجہ ایک بہتر انفرااسٹرکچر کی صورت میں سامنے آیا۔ آج پاکستان کو جس قسم کے حالات کا سامنا ہے 'اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ پاکستان کی حکومتوں نے عارضی نوعیت کے منصوبے شروع کیے اور بغیر کسی منصوبہ بندی کے کام کیا۔

اس عاقبت نااندیشی کا نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان معاشی مشکلات کا شکار ہوتا چلا گیا اور آج صورت حال یہ ہے کہ پاکستان کو قرضوں کے لیے امیر ملکوں کی منتیں کرنی پڑ رہی ہیں' 31اکتوبر کا دن ہمارے حکمرانوں اور عوام کو یہ حقیقت یاد دلاتا ہے کہ انھیں تعیشات کو ترک کر کے سادہ طرز زندگی اختیار کرنی چاہیے اور بچت کلچر کو عام کر کے اپنے معاشی مسائل پر قابو پانا چاہیے۔
Load Next Story