ایشین ہاکی گولڈ میڈل سینے پر سجائے قومی ٹیم کی وطن واپسی
مالی مسائل سے دوچارپلیئرزنے ورلڈکپ سے قبل واجبات کی ادائیگی کامطالبہ کردیا۔
NEW DELHI:
ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی کی فاتح قومی ٹیم گولڈ میڈل سینے پر سجائے گزشتہ شب وطن واپس پہنچ گئی۔
وطن واپسی پر قومی ٹیم کے چیف کوچ حسن سردار نے کہاکہ ایونٹ میں پاکستانی ٹیم نے شاندار پرفارم کیا، بارش کی وجہ سے بھارت کیخلاف میچ نہ ہونے کا افسوس ہے، میچ کھیلا جاتا تو پاکستانی ٹیم یقینی طورپر کامیابی حاصل کرتی۔
کوچ ریحان بٹ نے کہاکہ پانچ سال بعد قومی کھیل میں گولڈ میڈل ملا، پہلے سے آخری میچ تک تمام کھلاڑیوں نے ٹیم انتظامیہ کی پلاننگ پر عملدر آمد کرکے اچھے نتائج دیے، اگلا ہدف ورلڈکپ ہے جس کے لیے کیمپ میں بھرپور تیاری کریں گے۔
نائب کپتان عماد شکیل نے کہا کہ کپتان رضوان سینئر اورعرفان کی انجری کے باوجود مورال بلند تھا ،گولڈ میڈل پانے سے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا اورکوشش کریں گے کہ بھارتی سرزمین پربھی ملکی پرچم بلندکریں۔
دوسری جانب کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن مالی بحران کا شکار ہے جس کی وجہ سے ہمیں ایشین چیمپئنز ٹرافی،کامن ویلتھ گیمز سمیت دوسرے ایونٹس کے مجموعی طور پر 6 لاکھ روپے نہیں مل سکے،کیمپس کے دوران ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ایک ہزار روپے یومیہ ملتے ہیں جبکہ انٹرنیشنل مقابلوں کے دوران فی کھلاڑی150 ڈالر یومیہ وصول کرتے ہیں۔
قومی پلیئرز نے کہا کہ ورلڈ کپ اب قریب ہے، ایشین ایونٹ کی طرح ورلڈ کپ میں بھی عمدہ کارکردگی کے حصول کیلیے ہمیں مالی طور پرمستحکم کرنا ضروری ہے،عرصہ دراز سے واجبات نہ ملنے کی وجہ سے ہم شدید مالی مسائل کا شکار ہیں،گھرکا نظام چلانا مشکل ہوگیا ہے، وزیر اعظم خود بھی اسپورٹسمین رہے ہیں، ہمارے مسائل کو بخوبی جانتے ہیں، ان سے درخواست ہے کہ کرکٹرز کی طرح ہماری بھی انعام وکرام کی صورت میں حوصلہ افزائی کریں۔
ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی کی فاتح قومی ٹیم گولڈ میڈل سینے پر سجائے گزشتہ شب وطن واپس پہنچ گئی۔
وطن واپسی پر قومی ٹیم کے چیف کوچ حسن سردار نے کہاکہ ایونٹ میں پاکستانی ٹیم نے شاندار پرفارم کیا، بارش کی وجہ سے بھارت کیخلاف میچ نہ ہونے کا افسوس ہے، میچ کھیلا جاتا تو پاکستانی ٹیم یقینی طورپر کامیابی حاصل کرتی۔
کوچ ریحان بٹ نے کہاکہ پانچ سال بعد قومی کھیل میں گولڈ میڈل ملا، پہلے سے آخری میچ تک تمام کھلاڑیوں نے ٹیم انتظامیہ کی پلاننگ پر عملدر آمد کرکے اچھے نتائج دیے، اگلا ہدف ورلڈکپ ہے جس کے لیے کیمپ میں بھرپور تیاری کریں گے۔
نائب کپتان عماد شکیل نے کہا کہ کپتان رضوان سینئر اورعرفان کی انجری کے باوجود مورال بلند تھا ،گولڈ میڈل پانے سے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا اورکوشش کریں گے کہ بھارتی سرزمین پربھی ملکی پرچم بلندکریں۔
دوسری جانب کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن مالی بحران کا شکار ہے جس کی وجہ سے ہمیں ایشین چیمپئنز ٹرافی،کامن ویلتھ گیمز سمیت دوسرے ایونٹس کے مجموعی طور پر 6 لاکھ روپے نہیں مل سکے،کیمپس کے دوران ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ایک ہزار روپے یومیہ ملتے ہیں جبکہ انٹرنیشنل مقابلوں کے دوران فی کھلاڑی150 ڈالر یومیہ وصول کرتے ہیں۔
قومی پلیئرز نے کہا کہ ورلڈ کپ اب قریب ہے، ایشین ایونٹ کی طرح ورلڈ کپ میں بھی عمدہ کارکردگی کے حصول کیلیے ہمیں مالی طور پرمستحکم کرنا ضروری ہے،عرصہ دراز سے واجبات نہ ملنے کی وجہ سے ہم شدید مالی مسائل کا شکار ہیں،گھرکا نظام چلانا مشکل ہوگیا ہے، وزیر اعظم خود بھی اسپورٹسمین رہے ہیں، ہمارے مسائل کو بخوبی جانتے ہیں، ان سے درخواست ہے کہ کرکٹرز کی طرح ہماری بھی انعام وکرام کی صورت میں حوصلہ افزائی کریں۔