ڈالر انٹربینک میں 16 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 80 پیسے مہنگا

انٹربینک ریٹ132روپے61 پیسے پربند،اوپن مارکیٹ میں 132 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔

امارات و چین سے قرض ملنے کی امید پر ڈالر کی خریداری رک گئی، دباؤ برقرار ہے، ملک بوستان۔ فوٹو: انٹرنیٹ

بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی اڑان جاری رہی جس کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہوئے جہاں خریداروں عدم دلچسپی کے باوجود ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان غالب رہا۔

انٹربینک مارکیٹ میں پیر کوڈالر کی قدر16پیسے کے اضافے سے 132روپے61 پیسے پر بند ہو اورکاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 132 روپے 90 پیسے کی سطح تک بھی پہنچ گیا تھا۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی انٹربینک کی طرح ڈالر کی اڑان برقرار رہی جو پیر کو 80 پیسے کے اضافے سے 132 روپے 50 پیسے پر بند ہوا۔ کاروباری دورانیے میں ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ ایک موقع پر 132 روپے60 پیسے کی سطح تک پہنچ گئے تھے۔


فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ چین اور متحدہ عرب امارات سے سعودی طرز پر بیل آؤٹ پیکیجز ملنے کی خبروں کے باعث ڈالر میں سرمایہ کاری رک گئی ہے اور ڈالر کے فروخت کنندگان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

اس صورتحال کی بنا پر ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے پیرکوبینکوں 50 لاکھ سرپلس ڈالر کے ذخائر فراہم کیے گئے اور ایکس چینج کمپنیوں نے بینکوں کے ساتھ امریکی ڈالر کے مستقبل کے معاہدے بھی کرلیے ہیں لیکن اس کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں دباؤ برقرار ہے جس کی بنیادی وجہ بیرونی ادائیگیاں ہیں جو ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔
Load Next Story