عیدالفطر کی تیاریاں بیوٹی پارلرز اورسیلونز میں رش بڑھ گیا

شہر میں قائم بڑے اور نامور بیوٹی پارلرز ایک دن میں لاکھوں روپے کا کاروبار کررہے ہیں

پارلرزنے رش کے باعث کورس کرنے کے بعدشوقیہ کام کرنیوالی لڑکیوںاورخواتین کی خدمات حاصل کرلیں. فوٹو: فائل

عیدالفطر کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ، بیوٹی پارلرز اور سیلون میں رش بڑھ گیا، عید پر خواتین اور نوجوانوں میں بننے سنورے اور خوبصورت نظر آنے کے شوق کے باعث چھوٹے بڑے تمام بیوٹی پارلرز اور سیلون کا کاروبار کرنے والوں کی چاندی ہوگئی، خواتین کی طرح نوجوان مرد بھی خوبصورت نظر آنے کے شوق میں مبتلا ہیں اور شہر کے مختلف علاقوں میں مردوں کیلیے مخصوص بیوٹی سیلونز بھی رات گئے تک سروس فراہم کررہے ہیں۔

شہر میں قائم بڑے اور نامور بیوٹی پارلرز ایک دن میں لاکھوں روپے کا کاروبار کررہے ہیں ، بڑے بیوٹی پارلرز کا کاروبار زیادہ تر بڑے پیمانے پر کی جانے والی منظم پبلسٹی کی وجہ سے چل رہا ہے، زیادہ تر بیوٹی پارلرز کیبل ٹی وی پر اشتہار نشر کراکر گاہکوں کو راغب کررہے ہیں،بڑے بیوٹی پارلرز نے گاہکوں کے لیے انعامی اسکیمیں بھی متعارف کرادی ہیں، زیادہ تر بڑے بیوٹی پارلز بڑے گھروں اور بنگلوں میں قائم ہیں جہاں خواتین کو آرام دہ اور محفوظ ماحول میں سروس فراہم کی جاتی ہیں۔

مختلف علاقوں میں قائم بیوٹی پارلرز کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے ،بیوٹی پارلرز کے باہر بھی قناطیں لگاکر مہندی لگانے کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں ، بیوٹی پارلرز نے کام زیادہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر اضافی اسٹاف کی بھی خدمات حاصل کرلی ہیں جن میں زیادہ تر بیوٹی پارلرز کا کورس کرنے کے بعد شوقیہ کام کرنے والی لڑکیاں اور خواتین شامل ہیں، علاوہ ازیں گلشن اقبال میں معروف بیوٹی پارلر کی ایکسپرٹ ''عرشی'' کے مطابق عید کے لیے خواتین کے بیوٹی پارلرز میں زیادہ تر خواتین چہرے کی تھریڈنگ، اپر لپ، آئی بروز، رخسار ، پیشانی اور تھوڑی کی تھریڈنگ، بالوں کی تراش خراش، چہرے کا فیشل، فیس واش، فیس پالش، ہاتھ پیرمیں مہندی لگانے بالوں کو رنگنے کی سروس پر زیادہ زور ہے۔


خواتین کی اکثریت چاند رات کو مہندی لگوانے کو ترجیح دیتی ہیں کیونکہ گھر کے کام کاج میں مہندی کا رنگ پھیکا پڑنے کا خدشہ ہوتا ہے،شہر کے وسطی علاقے کریم آباد میں واقع مینا بازار کو بیوٹی پارلرز کا مرکز کہا جاتا ہے اس بازار میں متعدد بیوٹی پارلرز موجود ہیں جہاں صرف خواتین کو داخلے کی اجازت ہے ،اس بازار میں انتہائی کم قیمت پر سروس فراہم کی جاتی ہے ،بڑے بیوٹی پارلرز کی طرح یہاں انتظار کی کوفت بھی نہیں اٹھانا پڑتی زیادہ تر خواتین مہندی ، ہیئرکٹنگ اور فیس ٹریٹمنٹ کے لیے مینا بازار کوترجیح دیتی ہیں، بیوٹی پالرز پر ہاتھوں پر مہندی کے چارجز 100سے 150 روپے ( ایک سائڈ) پیروں پر مہندی لگانے کے 300سے 500 روپے وصول کیے جارہے ہیں۔

مختلف بیوٹی پارلرز میں مہندی کے ساتھ افشاں گلٹرز اور اسٹونز بھی لگائے جاتے ہیں جس کے چارجرز 1000سے 2000روپے وصول کیے جارہے ہیں، خواتین کے بیوٹی پارلرز میں بیسک فیشل 400سے 600روپے، ایکنی کلینزنگ 500سے 600روپے، جڑی بوٹیوں سے تیار کریم اور لوشنز سے ہربل فیشل 800روپے، فیس پالش و فیشل 1000سے 1200روپے میں کیا جارہا ہے، ہربل بلیچ 400روپے، صندل بلیچ 400سے 500روپے، وائٹننگ بلیچ 800سے 1000روپے، ہاتھوں کا بلیچ 300سے 400روپے، پیروں کا بلیچ 400سے 500روپے میں کیا جارہا ہے، بڑے بیوٹی پارلرز میں ناخنوں کے لیے بھی اسپیشل ٹریٹمنٹ کیا جاتا ہے جس میں نیل آرٹ، جیل نیلز، آرکلائنز نیلز اور نیلز شائننگ شامل ہیں۔

چھوٹے پارلرز میں خواتین کی ہیئرکٹنگ کے چارجز 400 سے 800روپے، ٹرمنگ 600سے 1000روپے، بڑے پارلرز میں ہیئرکٹنگ 1000سے 2000روپے میں کی جارہی ہے ،بچیوں کی ہیئرکٹنگ کے لیے 400سے 600روپے وصول کیے جارہے ہیں ،بالوں میں ڈیپ کنڈیشننگ کے لیے 500سے 700روپے، ہاٹ آئل مساج 500سے 800روپے، اینٹی ڈینڈرف ٹریٹمنٹ 1000سے 1500روپے میں کیا جارہا ہے، مختلف اسٹائل کے بال باندھنے (ہیئراسٹائلنگ) کے لیے 500سے 800روپے وصول کیے جاتے ہیں۔
Load Next Story