سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے بد ترین دھاندلی کے الزامات
جلال محمود نے 10جماعتی اتحاد کی غیر فعالیت کا اعلان کردیا
عام انتخابات کے بعد سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ اپنے عہدے داران کے ساتھ سندھ کے مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے کندھ کوٹ پہنچے۔
سید جلال محمود شاہ کا شان دار استقبال کیا گیا۔ جہاں سے سیکڑوں گاڑیوں کے قافلے سے ایس یو پی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ کندھ کوٹ کے ہال میں پہنچے جہاں پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013ء میں ملک کے بد ترین عام انتخابات ہوئے۔ جس میں عدلیہ کے ذریعے دھاندلی کی گئی۔ سندھی عوام نے قوم پرست جماعتوں کے امیدواروں کو ووٹ دیا ہے۔ میں نے خود صوبائی نشست پر30 ہزار اور قومی پر 70ہزار ووٹ حاصل کیے، لیکن مخالفین کے دھاندلی کے بنائے ہوئے منصوبہ کے تحت وہ جیت گئے۔
10جماعتی اتحاد انتخابی نتائج حاصل کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اب اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ہم اپنے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ ہیں۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن وامان کی صورت حال خراب ہے۔ امن قائم رکھنا حکم رانوں کی ذمے داری ہے۔ جس میں وہ پہلے بھی ناکام ہوئے تھے اور اب بھی ناکام ہی نظر آتے ہیں۔ سندھ میں دُہرا بلدیاتی نظام کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس کی ہر محاذ پر مزاحمت کریں گے۔ اس موقع پر روشن برڑو، ساگر بجارانی، شاہ نواز مرھٹو اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس کے بعد ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سید جلال محمود شاہ نے کہاکہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی اپنے منشور کے ذریعے سندھ دھرتی کے حقوق کے لیے جد وجہد کرتی رہے گی۔ اس لیے تمام ورکر اپنے اپنے علاقوں میں عوام کے ساتھ مکمل طورپر رابطے میں رہیں۔
پارٹی ورکر اپنے اپنے شہروں میں عوامی مسائل پر آواز اٹھائیں۔ مظلوم عوام کے ساتھ مل کر ان سے انصاف کرانے میں ہر طرح کی مدد کی جائے۔ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں سندھ بھر سے کام یابی حاصل کریں گے۔ اس لیے ابھی سے کام شروع کیا جائے۔ دوسری جانب تیسری مرتبہ میاں محمد نواز شریف وزیراعظم منتخب ہونے پر مسلم لیگ ن کے دو گروپوں نے الگ الگ ریلیاں نکالیں۔ ریلیوں میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل تھیں۔
ایک ریلی ڈومکی ہاؤس سے میر فیاض احمد خان ڈومکی، رئیس علی جان شیخ، رئیس عبدالفتاح بھٹو، ممتاز ٹانوری، کملان، ہیرا گولو، نظیر میرانی کی راہ نمائی میں جشن ریلی نکالی گئی، جو شہر کے مختلف راستوں سے گزرتے ہوئے ٹاور چوک پر پہنچی۔ دوسری ریلی مسلم لیگ کے دفترسے رئیس غلام حیدر ملک، عبدالعزیز سمیجو، زرینہ ملک، عائشہ شیخ، نواز گجرانی کی راہ نمائی میں جشن ریلی نکالی گئی جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے جہاں پر کارکنوں نے میاں نواز شریف کی تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈھول کی تھاپ پر رقص پیش کیا۔
اس موقع پر جشن ریلیوں کی قیادت کرنے والے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف ہی ملک کے واحد راہ نما ہیں جس سے ملکی عوام کو کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ ملک اس وقت شدید بحران میں ہے۔ ملک کے اندر نہ بجلی ہے نہ پانی ہے، نہ گیس ہے۔ انشاء اﷲ میاں نواز شریف کی ہی جمہوری حکومت کے چند ماہ میں ہی کافی بہتری دکھائی دے گی۔ اس دوران ورکروں میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔
سید جلال محمود شاہ کا شان دار استقبال کیا گیا۔ جہاں سے سیکڑوں گاڑیوں کے قافلے سے ایس یو پی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ کندھ کوٹ کے ہال میں پہنچے جہاں پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013ء میں ملک کے بد ترین عام انتخابات ہوئے۔ جس میں عدلیہ کے ذریعے دھاندلی کی گئی۔ سندھی عوام نے قوم پرست جماعتوں کے امیدواروں کو ووٹ دیا ہے۔ میں نے خود صوبائی نشست پر30 ہزار اور قومی پر 70ہزار ووٹ حاصل کیے، لیکن مخالفین کے دھاندلی کے بنائے ہوئے منصوبہ کے تحت وہ جیت گئے۔
10جماعتی اتحاد انتخابی نتائج حاصل کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اب اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ہم اپنے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ ہیں۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن وامان کی صورت حال خراب ہے۔ امن قائم رکھنا حکم رانوں کی ذمے داری ہے۔ جس میں وہ پہلے بھی ناکام ہوئے تھے اور اب بھی ناکام ہی نظر آتے ہیں۔ سندھ میں دُہرا بلدیاتی نظام کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس کی ہر محاذ پر مزاحمت کریں گے۔ اس موقع پر روشن برڑو، ساگر بجارانی، شاہ نواز مرھٹو اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس کے بعد ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سید جلال محمود شاہ نے کہاکہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی اپنے منشور کے ذریعے سندھ دھرتی کے حقوق کے لیے جد وجہد کرتی رہے گی۔ اس لیے تمام ورکر اپنے اپنے علاقوں میں عوام کے ساتھ مکمل طورپر رابطے میں رہیں۔
پارٹی ورکر اپنے اپنے شہروں میں عوامی مسائل پر آواز اٹھائیں۔ مظلوم عوام کے ساتھ مل کر ان سے انصاف کرانے میں ہر طرح کی مدد کی جائے۔ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں سندھ بھر سے کام یابی حاصل کریں گے۔ اس لیے ابھی سے کام شروع کیا جائے۔ دوسری جانب تیسری مرتبہ میاں محمد نواز شریف وزیراعظم منتخب ہونے پر مسلم لیگ ن کے دو گروپوں نے الگ الگ ریلیاں نکالیں۔ ریلیوں میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل تھیں۔
ایک ریلی ڈومکی ہاؤس سے میر فیاض احمد خان ڈومکی، رئیس علی جان شیخ، رئیس عبدالفتاح بھٹو، ممتاز ٹانوری، کملان، ہیرا گولو، نظیر میرانی کی راہ نمائی میں جشن ریلی نکالی گئی، جو شہر کے مختلف راستوں سے گزرتے ہوئے ٹاور چوک پر پہنچی۔ دوسری ریلی مسلم لیگ کے دفترسے رئیس غلام حیدر ملک، عبدالعزیز سمیجو، زرینہ ملک، عائشہ شیخ، نواز گجرانی کی راہ نمائی میں جشن ریلی نکالی گئی جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے جہاں پر کارکنوں نے میاں نواز شریف کی تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈھول کی تھاپ پر رقص پیش کیا۔
اس موقع پر جشن ریلیوں کی قیادت کرنے والے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف ہی ملک کے واحد راہ نما ہیں جس سے ملکی عوام کو کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ ملک اس وقت شدید بحران میں ہے۔ ملک کے اندر نہ بجلی ہے نہ پانی ہے، نہ گیس ہے۔ انشاء اﷲ میاں نواز شریف کی ہی جمہوری حکومت کے چند ماہ میں ہی کافی بہتری دکھائی دے گی۔ اس دوران ورکروں میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔