پاكستان كا ریاستی ادارے کیخلاف دیئے گئے افغان صدر كے متنازعہ بیان پر تحفظات کا اظہار

ترجمان نے كہا كہ اس پاليسی كی كاميابی کے لئے افغان حكومت كی طرف سے بھی خيرسگالی اور جوابی اقدامات كی ضرورت ہے۔


APP June 18, 2013
دفتر خارجہ كے ترجمان نے منگل كو جاری کئے گئے اپنے بیان ميں كہا كہ افغانستان ميں امن و استحكام كا فروغ پاكستان كی خارجہ پاليسی كا اہم ستون ہے۔ فوٹو: فائل

پاكستان نے افغان صدر حامد كرزئی کی جانب سے پاكستان کے ایک رياستی ادارے كے خلاف دیئے گئے حاليہ بيان پر تحفظات كا اظہار كرتے ہوئے كہا ہے كہ حكومت پاكستان اور اس كے تمام ادارے خارجہ پاليسی اور قومی سلامتی كے معاملات پر يكساں مؤقف ركھتے ہيں۔

دفتر خارجہ كے ترجمان نے منگل كو جاری کئے گئے اپنے بیان ميں كہا كہ افغانستان ميں امن و استحكام كا فروغ پاكستان كی خارجہ پاليسی كا اہم ستون ہے جس كی تمام رياستی ادارے حمايت كرتے ہيں۔ ترجمان نے كہا كہ صدر كرزئی نے حالیہ دیئے گئے ایک انٹرویو میں يہ تاثر پيدا كرنے كی كوشش كی كہ پاكستان كے كچھ ادارے افغانستان ميں قيام امن كے مقاصد كی مكمل حمايت نہيں كرتے، انہوں نے كہا كہ اس پاليسی كی كاميابی کے لئے افغان حكومت كی طرف سے بھی خيرسگالی اور جوابی اقدامات كی ضرورت ہے۔

ترجمان نےمزید كہا كہ خطے میں دہشت گردی اور انتہاپسندی كے مشتركہ چيلنجوں سے مل كر نمٹنا دونوں ممالک کے مشتركہ مفاد میں ہے، پاكستان كی نومنتخب قيادت نے بھی افغانستان ميں امن كے قیام كی مكمل حمايت کی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاكستان خطے ميں ديرپا امن، استحكام اور ترقی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں