بھارت اور جاپان کے درمیان کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ
جاپان ممبئی اور احمد آباد ہائی اسپیڈ ٹرین میں بھی 80 فیصد سرمایہ کاری کرے گا
بھارت اور چین کے درمیان 75 بلین ڈالر کے کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندرا مودی اور جاپان کے صدر شنزو آبے کے درمیان ٹوکیو میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں کرنسی کے تبادلے سے متعلق 75 بلین ڈالر کے معاہدہ پر دستخط کیے گئے ۔ دونوں رہنماؤں نے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کی سطح پر مذاکرات کے آغاز کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 75 بلین ڈالر کی رقم غیر ملکی زرمبادلہ کی صورت میں بھارت کے پاس موجود رہے گی جو کسی بھی معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے دستیاب ہوگی۔ علاوہ ازیں جاپان ممبئی، احمد آباد ہائی اسپیڈ ریلوے پروجیکٹ کے لیے بھی 80 فیصد تک سرمایہ کاری کرے گا۔
وزیراعظم نریندرا مودی اس وقت جاپان میں موجود ہیں جہاں 13 واں بھارت جاپان سالانہ اجلاس جاری ہے۔ جاپان کے صدر نے بھارتی وزیراعظم کو اپنے پرفضا گاؤں میں ذاتی رہائش گاہ پر ٹہرایا ہے اور مقامی کھانوں سے تواضع کی۔ دونوں رہنماؤں نے 8 گھنٹے ایک ساتھ گزارے اور اس دوران ایک فیکٹری کا دورہ کیا اور ٹرین میں سفر کیا۔
واضح رہے کہ 2013 میں بھی بھارت اور جاپان کے درمیان 15 سے 50 بلین ڈالر کا کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ طے پایا تھا۔ یہ معاہدہ اس وقت کیا گیا تھا جب بھارت کی کرنسی کی قدر کو گراوٹ کا سامنا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندرا مودی اور جاپان کے صدر شنزو آبے کے درمیان ٹوکیو میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں کرنسی کے تبادلے سے متعلق 75 بلین ڈالر کے معاہدہ پر دستخط کیے گئے ۔ دونوں رہنماؤں نے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کی سطح پر مذاکرات کے آغاز کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 75 بلین ڈالر کی رقم غیر ملکی زرمبادلہ کی صورت میں بھارت کے پاس موجود رہے گی جو کسی بھی معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے دستیاب ہوگی۔ علاوہ ازیں جاپان ممبئی، احمد آباد ہائی اسپیڈ ریلوے پروجیکٹ کے لیے بھی 80 فیصد تک سرمایہ کاری کرے گا۔
وزیراعظم نریندرا مودی اس وقت جاپان میں موجود ہیں جہاں 13 واں بھارت جاپان سالانہ اجلاس جاری ہے۔ جاپان کے صدر نے بھارتی وزیراعظم کو اپنے پرفضا گاؤں میں ذاتی رہائش گاہ پر ٹہرایا ہے اور مقامی کھانوں سے تواضع کی۔ دونوں رہنماؤں نے 8 گھنٹے ایک ساتھ گزارے اور اس دوران ایک فیکٹری کا دورہ کیا اور ٹرین میں سفر کیا۔
واضح رہے کہ 2013 میں بھی بھارت اور جاپان کے درمیان 15 سے 50 بلین ڈالر کا کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ طے پایا تھا۔ یہ معاہدہ اس وقت کیا گیا تھا جب بھارت کی کرنسی کی قدر کو گراوٹ کا سامنا تھا۔