
اسلام آبادکے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متاثرہ خاندان نے کہا کہ اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی سے صلح نامہ کی خبریں بے بنیاد ہیں، ہم نے کوئی صلح نہیں کی اور اگر انصاف نہ ہوا تو عمران خان کے گھر کے سامنے دھرنا دیں گے۔
متاثرہ فیملی کی 12 سالہ بچی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ والد نیاز محمد، چھوٹی بہن اور والدہ کو بغیر کسی جرم کے جھوٹے مقدمے میں اڈیالا جیل میں کردیا گیا۔ اعظم سواتی کے گارڈز نے فائرنگ کی، ہم پر دہشتگردی کا جھوٹا الزام لگایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس نے وزیراعظم کے زبانی حکم پر کیا گیا آئی جی کا تبادلہ روک دیا
بچی نے کہا کہ اعظم سواتی نے گائے کا بہانہ بنایا اور دراصل یہ لوگ ہمارے گھر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ان سے کوئی صلح نہیں کی ہے ہم انصاف کے حصول کے لئے ہر حد تک جائیں گے اگر انصاف نہ ہوا تو عمران خان کے گھر کے سامنے دھرنا دیں گے۔
قبل ازیں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے مقدمے میں گرفتار چند ملزمان کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ عدالت میں فریقین کے درمیان ہونے والا راضی نامہ بھی پیش کیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ملزمان کی دس ،دس ہزار روپے مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کی۔ ملزمان میں احسان اللہ، ضیاء الدین، صلاح الدین اور 2 خواتین شامل ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔