ایکسپورٹ انڈسٹری گیس بندش کیخلاف عدالت جائے گی

سندھ میں گیس وافر مقدار میں موجود، 3 ماہ کیلیے کنکشنز کی معطلی غیرقانونی ہے


Ehtisham Mufti October 31, 2018
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرزنے نمائندہ تنظیموں کے ذریعے قانونی مشاورت شروع کردی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سوئی گیس کے صنعتی صارفین نے دسمبر تافروری کے 3 ماہ کیلیے گیس کنکشنز کی معطلی کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل کی برآمدکنندہ صنعتکاروں نے اپنی اپنی نمائندہ تنظیموں کے توسط سے اجتماعی طور پر قانونی مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔ برآمدکنندگان کا موقف ہے کہ وہ ایس ای جی سی کے کیپٹیوپاور کسٹمرز ضرور ہیں لیکن کیپٹیو پاور جنریشن کرکے صرف اپنی ذاتی صنعتی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں لہذا ان حقائق کے تناظر میں گیس ڈسٹری بیوشن کمپنی کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ 3 ماہ کے طویل دورانیے کے لیے ان کے گیس کنکشنز منقطع کر دے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کیپٹیو پاور کسٹمرز گیس سے بجلی پیدا کرکے کسی اور کو فروخت کرتی ہے تو ایسے کیپٹیوپاور کسٹمرز کے کنکشنز معطل کیے جاسکتے ہیں۔

کراچی کے برآمدکنندہ صنعتوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ گیس کی مجموعی پیداوار کا 72 فیصد پیداوار کا حامل صوبہ ہے جسے آئین کے مطابق یہاں کی پیداوار کا 50 فیصد گیس کی کھپت کا حق ہے لیکن اس کے برخلاف سندھ میں قائم صنعتوں کے لیے گیس کی نہ صرف ہفتہ وار لوڈشیڈنگ جاری ہے بلکہ اب یکم دسمبر تا 28 فروری کے 3 ماہ کے لیے کیپٹیو پاور کسٹمرز کے گیس کنکشنز بھی معطل کیے جا رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں