تنخواہیں نہ ملنے پر ڈگری تلیار اور سنجھورو کے خاکروبوں نے ہڑتال کر دی

ڈگری میں ہڑتالی ملازمین نے شہر کے اہم مقامات اور شاہراہوں پر کچرے کے ڈھیر لگادیے، پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ


Nama Nigaran June 19, 2013
ٹی ایم اے ڈگری کے خاکروبوں نے 2ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجاً غیر معینہ مدت تک ہڑتال کر دی اورشہر کے اہم مقامات و شاہراہوں پر کچرے کے ڈھیر لگا دیے۔ فوٹو: فائل

ڈگری، سنجھورو اور تلہار کے بلدیہ ملازمین نے کئی ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجاً ہڑتال کردی۔

ٹی ایم اے ڈگری کے خاکروبوں نے 2ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجاً غیر معینہ مدت تک ہڑتال کر دی اورشہر کے اہم مقامات و شاہراہوں پر کچرے کے ڈھیر لگا دیے۔ خاکروبوں نے پریس کلب کے باہر اسٹیشن روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹی ایم اے کے خلاف نعرے لگائے۔ مزدور اتحاد کے رہنما جیٹھا نند، انور مسیح اور پی پی سٹی کے صدر راجر رام مالہی نے کہاکہ ٹی ایم اے ملازمین کو 2 ماہ سے تنخواہیںنہیں ملیں، ان کے گھروں میں فاقے ہیں۔مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ٹائون آفیسر نے ٹی ایم اے کے تقریباً 2 کروڑ روپے غبن کیے ہیں، انھیں فوری طور پر معطل کیا جائے۔



بعدازاں مظاہرین اسسٹنٹ کمشنر نذیر احمد رند کے دفتر پہنچے، احتجاج کیا اور اپنے مطالبات پیش کیے۔تعلقہ کونسل تلہار کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ تعلقہ کے اکائونٹ میں 2 کروڑ روپے سے بھی زائد رقم ہونے کے باوجود 3 ماہ سے ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل سکی ہیں جس کی وجہ سے ملازمین فاقہ کشی کا شکار ہوگئے ہیں۔

دریں اثنا تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشن سنجھورو کی جانب سے صفائی عملے کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے پر خاکروبوں نے ہڑتال شروع کردی، صفائی کا کام بند ہونے سے شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے ، گلیوں اور بازاروں میں برسات کا پانی بھی جھیل کی شکل میں جمع ہے۔ سنجھورو ٹی ایم اے میں گزشتہ برسوں میں155 سے زائد مختلف جماعتوں کے سیاسی کارکنان کو غیر ضروری بھرتی کیا گیا تھا۔

غیر ضروری بھرتیوں اور دیگر اخراجات کے باعث تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشن شدید مالی بحران کا شکار ہے جس کی وجہ سے ٹی ایم اے کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوپارہی، جبکہ ہڑتالی خاکروبوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ 2 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں