خفیہ معلومات چرانے کا الزام امریکا میں چینی خفیہ ادارے کے اہلکاروں پر فرد جرم عائد
ہیکرز نے چین کے خفیہ ادارے کے دو اہلکاروں کی نگرانی میں جیٹ انجن کی تیاری سے متعلق حساس ڈیٹا چرایا، امریکا
امریکا میں چین کی خفیہ ادارے کے دو اہلکاروں سمیت 10 افراد پر جیٹ طیارے کی تیاری سے متعلق خفیہ معلومات چوری کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عدالت نے چین کے خفیہ ادارے کے اہلکاروں زاہ رونگ اور چائی مینگ سمیت 10 افراد پر جیٹ طیاروں کے انجن کی تیاری کے راز چُرانے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی ہے۔ رونگ اور مینگ چین کا وزارت دفاع کی 'فارنر انٹیلی جنس ونگ' سے تعلق ہے۔
چینی ہلکاروں کے سمیت جن افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے اُن میں چین کے خفیہ ادارے کے اہلکاروں کی نگرانی میں کام کرنے والے 6 ہیکرز اور فرانس کی ایک کمپنی کے لیے کام کرنے والے دو ملازمین شامل ہیں۔ ان افراد نے 2010 سے 2015 کے درمیان حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل کی۔
ان افراد پر ایک درجن سے زائد کمپنی کے کمپیوٹرز ہیک کرنے کا الزام تھا، تاہم سوائے کیپسٹون ٹربائن کارپویشن کے کسی اور کمپنی کا ذکر نہیں کیا گیا۔ ان افراد نے جیٹ طیاروں کے انجن کی تیاری سے متعلق معلومات چرائی تھیں تاکہ بناء کسی ریسرچ اور اضافی اخراجات کے چین میں انجن تیا کرلیے جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی امریکا میں ڈیٹا ہیک کرنے کے الزام میں چین کی خفیہ ادارے کے اہلکاروں پر فرد جرم عائد ہوتی رہی ہے اور ان افراد کے امریکا داخلے پر بھی پابندی ہے تاہم چین میں مقیم ہونے کی وجہ سے ان افراد کی سزا پر عمل درآمد نہیں ہوسکا تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عدالت نے چین کے خفیہ ادارے کے اہلکاروں زاہ رونگ اور چائی مینگ سمیت 10 افراد پر جیٹ طیاروں کے انجن کی تیاری کے راز چُرانے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی ہے۔ رونگ اور مینگ چین کا وزارت دفاع کی 'فارنر انٹیلی جنس ونگ' سے تعلق ہے۔
چینی ہلکاروں کے سمیت جن افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے اُن میں چین کے خفیہ ادارے کے اہلکاروں کی نگرانی میں کام کرنے والے 6 ہیکرز اور فرانس کی ایک کمپنی کے لیے کام کرنے والے دو ملازمین شامل ہیں۔ ان افراد نے 2010 سے 2015 کے درمیان حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل کی۔
ان افراد پر ایک درجن سے زائد کمپنی کے کمپیوٹرز ہیک کرنے کا الزام تھا، تاہم سوائے کیپسٹون ٹربائن کارپویشن کے کسی اور کمپنی کا ذکر نہیں کیا گیا۔ ان افراد نے جیٹ طیاروں کے انجن کی تیاری سے متعلق معلومات چرائی تھیں تاکہ بناء کسی ریسرچ اور اضافی اخراجات کے چین میں انجن تیا کرلیے جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی امریکا میں ڈیٹا ہیک کرنے کے الزام میں چین کی خفیہ ادارے کے اہلکاروں پر فرد جرم عائد ہوتی رہی ہے اور ان افراد کے امریکا داخلے پر بھی پابندی ہے تاہم چین میں مقیم ہونے کی وجہ سے ان افراد کی سزا پر عمل درآمد نہیں ہوسکا تھا۔