بھارتی سپریم کورٹ کا مودی سرکار کو رافیل طیاروں سے متعلق حلف نامہ جمع کرانے کا حکم

مودی سرکار نے طیاروں کی خریداری کا معاہدہ نجی کمپنی سے کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا، سابق فرانسیسی صدر کا دعویٰ


ویب ڈیسک October 31, 2018
وزیراعظم مودی پر طیاروں کی خریداری میں کرپشن کا الزام ہے۔ فوٹو : فائل

بھارتی سپریم کورٹ نے بی جے پی حکومت کو رافیل طیاروں کی قیمتوں سے متعلق دستاویزات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فرانس سے رافیل جیٹ طیاروں کی خریداری میں کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو فرانس سے خریدے گئے 36 طیاروں کی قیمتوں سے متعلق حلف نامہ 10 دن کے اندر جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے اس موقف کو تسلیم کیا کہ ملک کی سلامتی سے وابستہ اہم معاہدوں کے راز عوام میں افشا نہ کیے جائیں چنانچہ حکومت کو پیش کردہ حقائق کو خفیہ رکھنے اور عدالت میں جمع نہ کرانے سے متعلق بھی حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔

سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو حکم دیا کہ رافیل طیاروں کی خریداری سے متعلق وہ تمام دستاویزات درخواست گزار کو پیش کی جائیں جنہیں عام شہری کی رسائی کے حق کے تحت ظاہر کیا جا سکتا ہے البتہ قیمتوں سے متعلق سربمہر دستاویز صرف عدالت کو پیش کی جائیں۔

وزیراعظم نریندرا مودی نے 2016 میں فرانس سے 36 رافیل جیٹ طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا یہ معاہدہ فرانس کی داسُو کمپنی اور بھارت کے معروف تاجر انیل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈیفنس کے درمیان طے کرایا گیا حالانکہ اس سے قبل اس قسم کےمعاہدے بھارتی سرکاری کمپنی ہندوستان ایروناٹکس کے ساتھ کیے جاتے تھے۔

بھارت میں عشروں سے جنگی طیارے بنانے والی سرکاری کمپنی کے بجائے معاہدہ امبانی کو دیئے جانے پر اپوزیشن نے اعتراض اُٹھایا تھا۔ اپوزیشن کا دعویٰ تھا کہ فرانس طیاروں کی خریداری کے لیے فرانس کو زیادہ رقم ادا کی گئی ہے تاکہ امبانی کی کمپنی کو فائدہ پہنچایا جائے۔

عوامی اجتماعات اور مظاہروں سے ہوتا ہوا یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا، درخواست گزار نے مودی حکومت، امبانی کمپنی اور فرانس کی داسُو کمپنی کو فریق بنایا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر سی بی آئی بھی تحقیقات کر رہی ہے تاہم اٹارنی جنرل طیاروں کی قیمتوں سے متعلق دستاویزات کی فراہمی سے پس و پیش سے کام لیتے آئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں