عید قریب آتے ہی ٹماٹراورپیازکی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہفتہ وارافراط زر0062 فیصد بلند

اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

ٹماٹرکی قیمت ایک ہفتے میں41فیصد اضافے سے66روپے کلوہوگئی، پیاز7،آلو3،انڈوںکے دام2.6فیصدبڑھے،ایل پی جی،لہسن،گوشت،دودھ،گندم وچینی بھی مہنگی (فوٹو : ایکسپریس)

لاہور:
عیدالفطرکے قریب آتے ہی ٹماٹر، پیاز اور آلو کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا جس کے نتیجے میں ہفتہ وار افراط زر کی شرح میں 0.62فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ پاکستان بیوروشماریات کے مطابق 16 اگست 2012 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں ٹماٹر کی اوسط قیمت 66.13 روپے کلوگرام ریکارڈ کی گئی جو 9 اگست کو ختم ہفتے میں46.82 روپے تھی، اس طرح ایک ہفتے میں قیمت 19.31 روپے فی کلو یا 41.24 فیصد بڑھی مگر گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں اس وقت ٹماٹر کی قیمت 113.12فیصد زیادہ ہے، اسی طرح پیاز کی قیمت گزشتہ ہفتے 6.95 فیصد اضافے سے 35.99 روپے فی کلوگرام رہی جو 9اگست کو 33.65 روپے تھی، آلو کی قیمت 3.12 فیصد کے اضافے سے 31.72 روپے فی کلو گرام ریکارڈ کی گئیں، آلو کی قیمت ایک سال میں 4.41 فیصد اور پیاز کی 54.66 فیصد زائد رہی۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔


ان میں ٹماٹر، پیاز اور آلو کے علاوہ انڈے بھی مہنگے ہوئے جس کی قیمت 2.57 فیصد کے اضافے سے 79.84 روپے فی درجن ہوگئی، ایل پی جی کی قیمت میں 0.51فیصد، لہسن0.41فیصد، گائے کے گوشت0.28فیصد، تازہ دودھ 0.23فیصد، دہی0.20فیصد، زندہ مرغی 0.12 فیصد، گندم اور چینی کی قیمت میں 0.11 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان بیورو شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی، کیلے کی اوسط قیمت رمضان المبارک میں پہلی بار100 روپے درجن سے نیچے آ گئی، کیلے کی قیمت 1.93 فیصدکمی سے 98.87 روپے فی درجن رہی، سرخ مرچ کی قیمت 1.45 فیصد کمی سے 296.88 روپے کلو گرام، دال ماش کی 0.39 فیصد، دال چنا 0.27 فیصد، ویجیٹیبل گھی (کھلا) 0.25 فیصد اور دال مسود کی قیمت میں 0.15 فیصد کمی ہوئی۔

مزید برآں 35اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ بیورو شماریات کے مطابق 16 اگست 2012کو ختم ہفتے کے دوران افراط زر کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.62 فیصد اور سال بہ سال 7.30 فیصد اضافہ ہوا تاہم 8ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقہ کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں سب سے زیادہ 0.68 فیصد، 8 ہزار 1 روپے سے 12ہزارروپے ماہانہ آمدن والے گروپ کیلیے 0.66 فیصد، 12 ہزار1روپے سے 18 ہزار روپے ماہانہ انکم والوں کیلیے0.67 فیصد، 18 ہزار 1 روپے سے 35ہزارروپے ماہانہ کمانے والوں کیلیے 0.65 فیصد اور 35 ہزار روپے زائد ماہانہ آمدن والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں سب سے کم 0.57 فیصد اضافہ ہوا۔
Load Next Story