درآمدی ایل این جی کی ترسیل کیلیے گیس پاک منصوبے کااعلان

گیس پاک پراجیکٹ پر 350 سے 400 ملین ڈالر لاگت آئے گی, سلیم ایچ مانڈوی والا


Khususi Reporter August 18, 2012
پورٹ قاسم پرایل این جی ٹرمینل قائم کرکے سوئی سدرن کی پائپ لائن سے منسلک کیا جائیگا. فوٹو فائل

GENEVA: ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے درآمدی ایل این جی کی ترسیل کے لیے 35کروڑ سے 40کروڑ ڈالر کی لاگت سے گیس پاک منصوبہ شروع کیا جائے گا جس کیلیے ابتدائی طور پر2 کروڑ ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں۔ یہ بات پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ترک کمپنی گلوبل انرجی انفرااسٹرکچر لمیٹڈ کے چیئرمین مسٹر احمٹ کالیسکن نے گزشتہ روز وزیر مملکت و چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سلیم ایچ مانڈوی والا سے ملاقات میں بتائی۔

انہوں نے بتایا کہ گیس پاک پراجیکٹ کے تحت پورٹ قاسم کراچی میں ایل این جی ٹرمینل قائم کیا جائے گا اور اس ٹرمینل کو سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی تجویز کردہ پائپ لائن کے ساتھ منسلک کیا جائے گا تاکہ ایس ایس جی سی کی پائپ لائن تک ایل این جی کی سپلائی کی جاسکے اور وہاں ایل این جی کو ری گیسیفائڈ کیا جا سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے اسپانسرز گلوبل انرجی انفرااسٹرکچر لمیٹڈ اور گلوبل انرجی انفرااسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ پاکستان کی طرف سے اس منصوبے کے لیے 2 اسپیشل پرپز گاڑیاں بھی تیار کی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گیس پاک پراجیکٹ پر 350 سے 400 ملین ڈالر لاگت آئے گی اور یہ فنڈز پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے آئیں گے، اس کے علاوہ اس منصوبے کی تعمیر اور آپریشنل ہونے تک اسے انشورنس کا تحفظ بھی فراہم کیا جائے گا، اس منصوبے کا پری کنسٹرکشن ورک اور ای پی سی کنٹریکٹ مکمل کیا جا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں