رمضان میں11423ارب روپے کے نئے نوٹوں کااجرا
گزشتہ سال اسٹیٹ بینک نے112ارب روپے کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے تھے.
افراط زر اور معاشی عدم استحکام کے باوجود عید پر نئے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافے کا رجحان ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن (ایس بی پی بی ایس سی) نے رمضان المبارک کے دوران کمرشل بینکوں کو 114.23 ارب روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے، گزشتہ سال رمضان کے دوران 112ارب روپے کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق ایس بی پی بی ایس سی کے فیلڈ دفاتر نے 10 روپے والے 3.50 ارب روپے، 20 روپے والے 1.95 ارب روپے، 50 روپے والے 2.85 ارب روپے، 100 روپے والے 7.63 ارب روپے، 500 روپے والے 27.25 ارب روپے، 1000 روپے والے 67.28 ارب روپے اور 5000 روپے والے 3.77 ارب روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رمضان المبارک کے دوران عوام کو نئے کرنسی نوٹوں کی فراہمی کیلیے کمرشل بینکوں کی 10ہزار سے زائد شاخوں کے وسیع نیٹ ورک سے مکمل استفادہ کیا، کمرشل بینکوں کی شاخوں کو یکم اگست 2012 سے لے کر عید الفطرسے قبل آخری کاروباری روز تک اصل کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اس کی ایک نقل کے ساتھ پیش کرنے پر برانچ میں آنے والے ہر فرد/ کھاتیدار کو 10 روپے اور 20 روپے والے نئے کرنسی نوٹوں کا صرف ایک ایک پیکٹ جاری کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم بینکوں کی شاخوں کو اپنے کارپوریٹ کلائنٹس کو کمپنی کے لیٹر ہیڈ پر مجاز نمائندے کے دستخط کے ساتھ درخواست کی وصولی پر 10 روپے اور 20 روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹوں کے زیادہ سے زیادہ پانچ، پانچ پیکٹس فراہم کرنے کی اجازت تھی۔
اسٹیٹ بینک نے ایک سرکلر کے ذریعے بینکوں کو ہدایت کی تھی کہ ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن (ایس بی پی بی ایس سی) کے فیلڈ آفسز کی طرف سے انہیں چھوٹی مالیت (10 روپے سے 100 روپے تک) کے جو نئے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے ہیں وہ ان کے بنڈل جاری نہ کریں کیونکہ یہ بنڈل مارکیٹ میں اضافی رقم کے عوض فروخت کیے جا سکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو خبردار بھی کیا تھا کہ اگر نئے کرنسی نوٹ مارکیٹ میں بنڈل (10 پیکٹس) اور ایک ہی سیریل کے پانچ پیکٹس کی صورت میں فروخت ہوتے ہوئے پائے گئے تو بینکوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رمضان المبارک کے دوران عوام کو نئے کرنسی نوٹوں کی فراہمی کیلیے کمرشل بینکوں کی 10ہزار سے زائد شاخوں کے وسیع نیٹ ورک سے مکمل استفادہ کیا، کمرشل بینکوں کی شاخوں کو یکم اگست 2012 سے لے کر عید الفطرسے قبل آخری کاروباری روز تک اصل کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اس کی ایک نقل کے ساتھ پیش کرنے پر برانچ میں آنے والے ہر فرد/ کھاتیدار کو 10 روپے اور 20 روپے والے نئے کرنسی نوٹوں کا صرف ایک ایک پیکٹ جاری کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم بینکوں کی شاخوں کو اپنے کارپوریٹ کلائنٹس کو کمپنی کے لیٹر ہیڈ پر مجاز نمائندے کے دستخط کے ساتھ درخواست کی وصولی پر 10 روپے اور 20 روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹوں کے زیادہ سے زیادہ پانچ، پانچ پیکٹس فراہم کرنے کی اجازت تھی۔
اسٹیٹ بینک نے ایک سرکلر کے ذریعے بینکوں کو ہدایت کی تھی کہ ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن (ایس بی پی بی ایس سی) کے فیلڈ آفسز کی طرف سے انہیں چھوٹی مالیت (10 روپے سے 100 روپے تک) کے جو نئے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے ہیں وہ ان کے بنڈل جاری نہ کریں کیونکہ یہ بنڈل مارکیٹ میں اضافی رقم کے عوض فروخت کیے جا سکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو خبردار بھی کیا تھا کہ اگر نئے کرنسی نوٹ مارکیٹ میں بنڈل (10 پیکٹس) اور ایک ہی سیریل کے پانچ پیکٹس کی صورت میں فروخت ہوتے ہوئے پائے گئے تو بینکوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔