سیلزٹیکس وایف ای ڈی کیلیےنیاریٹرن فارم جاری
نئے ریٹرن فارم کے مطابق ایک انیکسچر ایف بھی متعارف کرایا گیا
SARGODHA:
ایف بی آر کی طرف سے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کیلیے نیا ریٹرن فارم جاری کردیا گیاہے جس میں قدرتی گیس پر وصول کی جانے والی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے بارے میں نیا انیکسچر شامل کیا گیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب نوٹیفکیشن کے مطابق نئے ریٹرن فارم میں ٹیکس دہندگان کو استعمال ہونے والے قدرتی گیس پر ادا کردہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی تفصیلات بتانا ہونگی، اس کے علاوہ ڈومیسٹک پرچیز انوائس اور ڈومیسٹک سیل انوائس کے نام سے بھی انیکسچر متعارف کرائے گئے ہیں، اس کے علاوہ ایک فارم ای بھی متعارف کرایا گیا ہے جس میں یہ تفصیلات فراہم کرنا ہونگی کہ کون سے گیس کے ذخیرے و کنویں سے کتنی مقدار میں گیس نکالی گئی ہے اور وہ گیس کا کنواں کس صوبے میں واقع ہے اور اس پر کتنی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ادا کی گئی ہے۔
نئے ریٹرن فارم کے مطابق ایک انیکسچر ایف بھی متعارف کرایا گیا جس کے تحت ٹیکس دہندگان کو کیری فارورڈ سمری کی تفصیلات دینا ہونگی جبکہ انیکسچرجی کے تحت سیلز ٹیکس واجبات، انیکسچرایچ کے تحت ٹیکس دہندگان کو اسٹاک اور انیکسچرآئی کے تحت ٹیکس دہندگان کوڈیبٹ و کریڈٹ کی تفصیلات فراہم کرنا ہونگی اور انیکسچر پی کے تحت ٹیکس دہندگان کو سروس فراہم کرنے والوں کی تفصیلات فراہم کرنا ہونگی۔
ایف بی آر کی طرف سے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کیلیے نیا ریٹرن فارم جاری کردیا گیاہے جس میں قدرتی گیس پر وصول کی جانے والی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے بارے میں نیا انیکسچر شامل کیا گیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب نوٹیفکیشن کے مطابق نئے ریٹرن فارم میں ٹیکس دہندگان کو استعمال ہونے والے قدرتی گیس پر ادا کردہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی تفصیلات بتانا ہونگی، اس کے علاوہ ڈومیسٹک پرچیز انوائس اور ڈومیسٹک سیل انوائس کے نام سے بھی انیکسچر متعارف کرائے گئے ہیں، اس کے علاوہ ایک فارم ای بھی متعارف کرایا گیا ہے جس میں یہ تفصیلات فراہم کرنا ہونگی کہ کون سے گیس کے ذخیرے و کنویں سے کتنی مقدار میں گیس نکالی گئی ہے اور وہ گیس کا کنواں کس صوبے میں واقع ہے اور اس پر کتنی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ادا کی گئی ہے۔
نئے ریٹرن فارم کے مطابق ایک انیکسچر ایف بھی متعارف کرایا گیا جس کے تحت ٹیکس دہندگان کو کیری فارورڈ سمری کی تفصیلات دینا ہونگی جبکہ انیکسچرجی کے تحت سیلز ٹیکس واجبات، انیکسچرایچ کے تحت ٹیکس دہندگان کو اسٹاک اور انیکسچرآئی کے تحت ٹیکس دہندگان کوڈیبٹ و کریڈٹ کی تفصیلات فراہم کرنا ہونگی اور انیکسچر پی کے تحت ٹیکس دہندگان کو سروس فراہم کرنے والوں کی تفصیلات فراہم کرنا ہونگی۔