پی اے سی سندھ کی 10 سالہ کارکردگی سوالیہ نشان

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی آڈٹ رپورٹس سے متعلق ہوشربا اعداد و شمار سامنے آگئے۔

4 سال میں سندھ اسمبلی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے 75 اجلاس ملتوی، منسوخ ہوئے۔ فوٹو: فائل

سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی غیر فعالیت اور آڈٹ رپورٹس سے متعلق ہوشربا اعداد و شمار سامنے آگئے۔

پی اے سی کی 10 سالہ کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی، سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 10 سالوں کے دوران 20 سے زائد صوبائی محکموں ، ضلعی حکومتوں اور خود مختار کارپوریشنز کے آڈٹ اعتراضات پر فیصلے نہ کرسکی۔


دستیاب اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 4 سالوں کے دوران صوبائی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے 75 اجلاس ملتوی یا منسوخ ہوئے جبکہ کمیٹی کے محض 32 اجلاسوں کا انعقاد ہوسکا، کئی آڈٹ پیراز سیٹل ہی نہیں ہو سکے۔ صوبے کا مالی نظم و نسق اور حکومت پچھلے 10 سالوں سے پیپلزپارٹی کے پاس ہے پچھلے دونوں ادوار میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ بھی پیپلزپارٹی کے پاس رہی۔

سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کارکردگی سے متعلق دستیاب دستاویز کے مطابق سال 2014-15 میں سندھ کے 33 انتظامی محکموں کی مالی بے ضابطگی پر آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں 385 آڈٹ اعتراضات عائد کیے تاہم بیشتر محکموں کے آڈٹ اعتراضات پر فیصلوں کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس ہی منعقد نہیں ہوئے، نصف سے بھی کم آڈٹ پیراز پر محکموں کی رپورٹس منظور کی گئیں جبکہ کئی محکموں کے آڈٹ اعتراضات پر فیصلے مؤخر کر دیے گئے۔

 
Load Next Story