آسیہ بی بی معاملہ ملک بھر میں احتجاج کئی شہروں میں موبائل فون سروس بند

اہم سڑکوں کی بندش کے باعث کاروبار زندگی مفلوج اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے


ویب ڈیسک November 02, 2018
حکومت کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں فوٹو: فائل

آسیہ بی بی معاملے پر ملک کے بیشتر علاقوں میں احتجاج کیا جارہا ہے جب کہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے 4 شہروں میں موبائل فون سروس معطل ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آسیہ بی بی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں تیسرے روز بھی مظاہرے جاری ہیں۔ ملک کے تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں جب کہ دفاتر میں بھی حاضریاں معمول سے انتہائی کم ہیں۔ ماتحت عدالتوں میں قیدیوں کو پیش نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہوگئے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں میں عملے کے نہ پہنچ سکنے کی وجہ سے آپریشن بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

موبائل فون سروس

مظاہروں کے دوران ملک کے چار شہروں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور گوجرنوالہ میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ موبائل فون سروس نماز مغرب تک بند رہے گی۔



مظاہرین کی قیادت سے رابطے

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، حکومت کی اس معاملے پر اپوزیشن سے مکمل ہم آہنگی ہے، وزیراعظم کو بھی مسلسل صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔ ہمیں طاقت کا استعمال نہیں کرنا، مظاہرین کی قیادت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، معاملے کو مذاکرات سے حل کرلیں گے لیکن جلاؤ گھیراؤ ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا۔

حالات کنٹرول میں ہیں

ملک میں صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے حکومت کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں، اس سلسلے میں گزشتہ روز بھی بات چیت ہوئی تھی تاہم حکومت کی جانب سے کی گئی کوشش ناکام ہوگئی تھی۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک بھر میں حالات کنٹرول میں ہیں، مظاہرین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں ، حکومت تشدد کی راہ نہیں اپنانا چاہتی۔

ترجمان پاک فوج

پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ تمام مسلمانوں کا حضورپاک ﷺ سے محبت کا رشتہ ہے، حضور ﷺ سے محبت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا، اسلام ہمیں امن، درگزر اور محبت کا درس دیتا ہے۔ ہمیں اسلامی تعلیمات اور قانون کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔

مظاہروں کا پس منظر

31 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے توہین رسالت کیس میں سزا پانے والی آسیہ بی بی کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا ، جس پر ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں