اردن میں سیلاب سے بچوں کی ہلاکت پر وزیر سیاحت اور وزیر تعلیم مستعفی
بحیرہ مردار کے سیلابی ریلے میں پکنک منانے والے اسکول کے بچوں کی بس بہہ جانے سے 18 ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے تھے
بحیرہ مردار کے سیلابی ریلے میں اسکول بس کے بہہ جانے کے باعث بچوں کی ہلاکت پر اردن کے وزرائے سیاحت اور تعلیم دونوں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
اردن کی وزیر سیاحت لینا عنب نے ٹویٹر پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے اسی طرح وزیر تعلیم عزمی محمود بھی طلبا کو تحفظ فراہم نہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزارت سے مستعفی ہوگئے۔
ایک ہفتے قبل بحیرہ مردار میں پانی کی سطح بلند ہوجانے کے باعث سیلاب کا ریلہ ساحل پر موجود تمام سیاحوں کو اپنے ساتھ بہا لے گیا تھا۔ سیلابی ریلے میں پکنک منانے کے لیے آنے والی اسکول کے بچوں کی بس بھی بہہ گئی تھی جس کے نتیجے میں بس میں سوار بچے ہلاک ہوگئے تھے۔ مجموعی طور پر سیلاب میں 28 افراد ہلاک، 42 زخمی اور 44 لاپتا ہوگئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اردن میں اسکول بس کے سیلاب ریلے میں بہہ گئی، 18 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ 25 اکتوبر کو آنے والے سیلاب میں اسکول بس کے بہہ جانے پر اور بڑے پیمانے پر جانی نقصان پر اردن حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا۔
اردن کی وزیر سیاحت لینا عنب نے ٹویٹر پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے اسی طرح وزیر تعلیم عزمی محمود بھی طلبا کو تحفظ فراہم نہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزارت سے مستعفی ہوگئے۔
ایک ہفتے قبل بحیرہ مردار میں پانی کی سطح بلند ہوجانے کے باعث سیلاب کا ریلہ ساحل پر موجود تمام سیاحوں کو اپنے ساتھ بہا لے گیا تھا۔ سیلابی ریلے میں پکنک منانے کے لیے آنے والی اسکول کے بچوں کی بس بھی بہہ گئی تھی جس کے نتیجے میں بس میں سوار بچے ہلاک ہوگئے تھے۔ مجموعی طور پر سیلاب میں 28 افراد ہلاک، 42 زخمی اور 44 لاپتا ہوگئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اردن میں اسکول بس کے سیلاب ریلے میں بہہ گئی، 18 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ 25 اکتوبر کو آنے والے سیلاب میں اسکول بس کے بہہ جانے پر اور بڑے پیمانے پر جانی نقصان پر اردن حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا۔