سری لنکا بھارت سے ورلڈ کپ کا بدلہ لینے کیلیے بے چین

چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے سیمی فائنل میں آج ٹکراؤ، دوران میچ بارش کا خطرہ موجود، مقابلہ کارڈف کی نئی پچ پر ہوگا


Sports Desk June 20, 2013
چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے سیمی فائنل میں آج ٹکراؤ، دوران میچ بارش کا خطرہ موجود، مقابلہ کارڈف کی نئی پچ پر ہوگا۔ فوٹو: فائل

KARACHI: چیمپئنز ٹرافی کا دوسرا سیمی فائنل جمعرات کو بھارت اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا۔

آئی لینڈرز حریف سے ورلڈ کپ کا بدلہ لینے کیلیے بے چین ہیں، بولنگ اٹیک کو مضبوط بیٹنگ لائن میں دراڑ ڈالنے کا چیلنج درپیش ہے، سابق کپتان مہیلا جے وردنے کا کہنا ہے کہ ہمیں حریف بیٹسمینوں کا توڑ کرنے پر توجہ دینا ہوگی۔ دوسری جانب دھونی الیون چیمپئنز ٹرافی میں ناقابل شکست سفر جاری رکھنے کیلیے پُراعتماد ہے، کپتان نے کہا کہ سری لنکا ایک خطرناک سائیڈ ہے ہمیں احتیاط سے کام لینا ہوگا۔ دوران میچ بارش کا خطرہ موجود ہے، مقابلہ کارڈف کی نئی پچ پر ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کا برطانیہ میں سری لنکا کے خلاف میچز کا ریکارڈ کافی شاندار ہے، دونوں ٹیمیں 4 مرتبہ آمنے سامنے آئیں، صرف ورلڈ کپ 1979 میں ٹیم کو آئی لینڈرز سے حیران کن شکست ہوئی جبکہ باقی تینوں باہمی مقابلوں میں فتح پائی۔



سری لنکن ٹیم بھارت سے ورلڈ کپ 2011 کے فائنل میں شکست کا بدلہ لینے کیلیے بے چین ہے، ممبئی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں مہیلا جے وردنے کو ایک منفرد اعزاز حاصل ہوا تھا، وہ فائنل میں کسی ناکام ٹیم کی جانب سے سنچری بنانے والے پہلے کرکٹر بنے،جے وردنے جاری ایونٹ میں بھارتی ٹیم کی پرفارمنس سے کافی متاثر ہیں، بھارت نے وارم اپ میچ میں بھی سری لنکاکو شکست سے دوچار کیا تھا، جے وردنے کا کہنا ہے کہ اس وقت دھونی الیون کافی اچھی کرکٹ کھیل رہی ہے، خاص طور پر اس کی بیٹنگ کافی مضبوط اور ہمیں اس پر خاص طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔

دوسری جانب بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی بھی حریف کے حوالے سے کافی محتاط اور اسے خطرناک ٹیم قرار دیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمیں صرف مہیلاجے وردنے یا سنگاکارا پر ہی نہیں بلکہ پوری حریف ٹیم پر توجہ دینا ہوگی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیمی فائنل صوفیہ گارڈنز کی نئی پچ پر کھیلا جائے گا، جس کے بارے میں گلیمورگن کے چیف کیوریٹر کیتھ ایکسٹن کا کہنا ہے کہ یہاں پر 300 رنز محفوظ اسکور ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔