دریائے سندھ میں پانی کی قلت ہالا ڈویژن کیلیے وارا بندی کا اعلان

ٹنڈو آدم ڈویژن کی شہداد پور ڈسٹری، بیرانی ڈسٹری سسٹم، ڈی اوز جام برانچ ، آرڈی زیرو سے 70 میں پانی کی فراہمی بندرہےگی۔


Numainda Express June 20, 2013
ٹنڈو آدم ون سب ڈویژن کی شہداد پور ڈسٹری ، بیرانی ڈسٹری سسٹم اور ڈی اوز جام برانچ ، آرڈی زیرو سے 70 میں پانی کی فراہمی بند رہے گی۔ فوٹو: فائل

ایگزیکٹو انجینئر آبپاشی ہالا ڈویژن نے دریائے سندھ اور روہڑی مین کینال میں پانی کی شدید کے باعث مسو سب ڈویژن، شہداد پور سب ڈویژن، ٹنڈو آدم ون اور ٹو سب ڈویژن اور ہالا سب ڈویژن کی مختلف نہروں اور شاخوں میں وارا بندی کا شیڈول جاری کر دیا ۔

جس کے مطابق مسو سب ڈویژن کی مسو مائنر ون اور ٹو، پنو مائنر اور راہوکی ڈسٹری19 جون کو صبح 6 بجے سے 27 جون شام 6 بجے تک بند رہیں گی، جبکہ بقیہ مائنر اور ڈسٹریز 27 جون سے 5 جولائی تک بند رہیں گی۔ شہداد پور سب ڈویژن کی اوڈھیانو ڈسٹری، کھتیرو مائینر، ڈی اوز روہڑی مین کینال آر ڈی 693 سے 806، ڈی اوز علی بحر برانچ آرڈی زیرو سے21 تک 21 جون کی صبح 6 بجے سے 29 جون 6 بجے تک بند رہیں گی جبکہ باقی نہروں میں پانی کی فراہمی 29 جون شام 6 بجے سے 7 جولائی صبح 6 بجے تک بند رہے گی ۔

ٹنڈو آدم ٹو سب ڈویژن کی میل مائنر، سٹیاری مائنر، ہربری مائنر، گجھڑو مائنر، پئی مائنر، ڈی اوز آف مشاق ہوتی 40 سے 60، ڈی اوز آف ٹنڈو آدم برانچ زیرو سے60 میں پانی کی فراہمی 20 جون صبح 6 بجے سے 28 جون شام 6 بجے تک معطل رہے گی، جب کہ بقیہ مائنرز میں پانی کی فراہمی 28 جون شام 6 بجے سے 6 جولائی کی صبح 6 بجے تک بند رہے گی ۔ سلطان پور مائنر اوڈیرو لعل مائنر ، مٹیاری مائنر خیبرانی مائنر ،کمب دارون مائنر اور سوئی کندر ڈسٹری میں پانی کی فراہمی 22 جون سے 30 جون تک بند رہے گی جبکہ بقیہ مائنرز میں پانی کی فراہمی 30 جون سے 8 جولائی تک بند رہے گی ۔

اسی طرح ٹنڈو آدم ون سب ڈویژن کی شہداد پور ڈسٹری ، بیرانی ڈسٹری سسٹم اور ڈی اوز جام برانچ ، آرڈی زیرو سے 70 میں پانی کی فراہمی بند رہے گی جبکہ بقیہ مائنرز میں پانی کی فراہمی 24 جون سے 2 جولائی تک بند رہے گی اسی طرح سے ہالا سب ڈویژن کی فتح پور ڈسٹری ، سعید آباد ڈسٹری، ڈیتھکی مائینر، منائی مائینر اور ڈی او ہالا برانچ زیرو سے 58 میں پانی کی فراہمی 19 جون سے 26 جون تک بند رہے گی جب کہ بقیہ شاخوں میں پانی کی فراہمی 26 جون سے 4 جولائی تک معطل رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں