ٹی ایم اے ماتلی میں کرپشن پر تحقیقاتی کمیٹی کی بریفنگ

124 گھوسٹ ملازمین، 22 پمپنگ مشینیں غائب، ایندھن کی مد میں لاکھوں ہڑپ کر لیے گئے


Nama Nigar June 20, 2013
اراکین نے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد ٹی ایم اے آفس میں اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تعلقہ کی 46 پمپنگ مشینوں میں صرف 24موجود جبکہ 22 مشینیں غائب ہیں۔

ٹی ایم اے ماتلی میں 83 لاکھ روپے کی کرپشن کی خبر شائع ہونے کے بعد ایم این اے کمال خان چانگ اور ایم پی اے بشیر احمد ہالیپوٹونے ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی۔

جس کے اراکین نے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد ٹی ایم اے آفس میں اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تعلقہ کی 46 پمپنگ مشینوں میں صرف 24موجود جبکہ 22 مشینیں غائب ہیں، 124 ملازم گھر بیٹھے تنخواہیںلے رہے ہیں، جس کے لیے وہ ٹی ایم اے انتظامیہ کو ماہانہ 3 ہزار روپے رشوت دیتے ہیں، شہر کی ایک گلی کو پختہ کرنے کیلیے 13 لاکھ روپے کا خرچہ ریکارڈ میں دکھایا گیا ہے۔



جبکہ اس پر صرف 7 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ٹی ایم اے کی گاڑیوں اور جنریٹر کے تیل کیلیے 23 لاکھ روپے دکھائے جاتے تھے مگر اصل میں ماہانہ تیل کا خرچہ صرف ایک لاکھ روپے ہے۔ ٹیم کے اراکین نے کہا کہ ہم نے رپورٹ بنا کر ایم این اے اور ایم پی اے کو دے دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں