مولانا سمیع الحق کے قتل کی ابتدائی رپورٹ مکمل دہشت گردی کا عنصرمسترد
معاملہ دشمنی یا دیرینہ عداوت کا نتیجہ لگتا ہے، پولیس ذرائع
مولانا سمیع الحق کے قتل کی ابتدائی تحقیقات مکمل ہوگئی جس میں پولیس نے دہشت گردی کے عنصر کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کی ابتدائی رپورٹ مکمل کرلی گئی جس میں تحقیقاتی ٹیم نے دہشت گردی کے عنصر کو رد کردیا۔
واقعہ کا مقدمہ تھانہ ایئرپورٹ میں درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی کی دفعات کے بجائے قتل اور گھر میں زبردستی گھسنے کی دفعات شامل کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں :سربراہ جمعیت علمائے اسلام (س) مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں شہید
پولیس ذرائع کے مطابق مولانا کو انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا، ان کی چھاتی، چہرے اور کندھے پر زخموں کے نشانات موجود ہیں اور یہ معاملہ بظاہر دشمنی یا دیرینہ عداوت کا نتیجہ لگتا ہے تاہم حتمی بات مکمل تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کی ابتدائی رپورٹ مکمل کرلی گئی جس میں تحقیقاتی ٹیم نے دہشت گردی کے عنصر کو رد کردیا۔
واقعہ کا مقدمہ تھانہ ایئرپورٹ میں درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی کی دفعات کے بجائے قتل اور گھر میں زبردستی گھسنے کی دفعات شامل کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں :سربراہ جمعیت علمائے اسلام (س) مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں شہید
پولیس ذرائع کے مطابق مولانا کو انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا، ان کی چھاتی، چہرے اور کندھے پر زخموں کے نشانات موجود ہیں اور یہ معاملہ بظاہر دشمنی یا دیرینہ عداوت کا نتیجہ لگتا ہے تاہم حتمی بات مکمل تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گی۔