بلبل صحرا ریشماں کو بچھڑے 5 برس بیت گئے
بھارتی راجستھان میں پیدا ہوئیں، 2013 میں کینسر کے باعث خالق حقیقی سے جا ملیں
صحرا کی بلند آواز اورمٹھاس، ریشماں کوہم سے بچھڑے 5 برس بیت گئے۔
بلبل صحرا ریشماں کی پیدائش راجھستان انڈیا میں 1947ء کو ہوئی۔ کراچی ہجرت کے بعد صرف بارہ برس کی عمر میں انھوں نے جب سیہون شریف میں دھمال لعل میری پت رکھیو پیش کی۔
ریشماں نے جہاں پاکستان میں مقبول گیت گائے، وہیں 80ء کی دہائی میں بھارتی فلم کے گیت لمبی جدائی نے انھیں شہرت کے افق پرپہنچا دیا۔ انھوں نے اپنے فنی سفرمیں بہت سے مقبول گیت ' ہائے اورربا، آنکھیاں نو رہن دے، وے میں چوری چوری، میری ہم جولیاں، کتھے نین نہ جوڑیں، آنکھیاں ملا کے چنا ، گائے، جنہیں دنیا بھرمیں بے حد پسند کیا گیا۔
بھارت کی آنجہانی وزیراعظم اندراگاندھی سمیت دنیا کی اہم شخصیات ان کے فن کی مداح تھیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے انھیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اورپھرستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔ ریشماں 3نومبر2013ء کوکینسرجیسے مہلک مرض سے لڑتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جاملیں۔
بلبل صحرا ریشماں کی پیدائش راجھستان انڈیا میں 1947ء کو ہوئی۔ کراچی ہجرت کے بعد صرف بارہ برس کی عمر میں انھوں نے جب سیہون شریف میں دھمال لعل میری پت رکھیو پیش کی۔
ریشماں نے جہاں پاکستان میں مقبول گیت گائے، وہیں 80ء کی دہائی میں بھارتی فلم کے گیت لمبی جدائی نے انھیں شہرت کے افق پرپہنچا دیا۔ انھوں نے اپنے فنی سفرمیں بہت سے مقبول گیت ' ہائے اورربا، آنکھیاں نو رہن دے، وے میں چوری چوری، میری ہم جولیاں، کتھے نین نہ جوڑیں، آنکھیاں ملا کے چنا ، گائے، جنہیں دنیا بھرمیں بے حد پسند کیا گیا۔
بھارت کی آنجہانی وزیراعظم اندراگاندھی سمیت دنیا کی اہم شخصیات ان کے فن کی مداح تھیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے انھیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اورپھرستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔ ریشماں 3نومبر2013ء کوکینسرجیسے مہلک مرض سے لڑتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جاملیں۔