امریکا سے مذاکرات جنگ بندی ایجنڈا میں شامل ہو سکتی ہے طالبان

افغان طالبان اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں، پاکستان کے زیر اثر نہیں، ترجمان محمد نعیم.

پہلے اجلاس میں ہم اپنی تجاویز دینگے اور امریکا کی سنیں گے، ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو فوٹو: فائل

افغان طالبان کے ترجمان اور سیاسی دفتر کے سربراہ ڈاکٹر محمد نعیم نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں جنگ بندی کو ایجنڈا میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

دوحہ سے ایکسپریس ٹریبیون کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا جنگ بندی کے ایشو کو مذاکرات کے آغاز کے بجائے بعد میں شامل کیا جا سکتا ہے، پہلے اجلاس میں ہم اپنی تجاویز دیں گے اور امریکا کی سنیں گے۔ افغان امن کونسل کے وفد سے بات چیت کرنے کے حوالے سے محمد نعیم نے کہا کہ قطر میں ہمارا دفتر افغانوں کا دوسرا گھر ہے اور ہم ہر افغان کا وہاں خیر مقدم کرینگے اور انکی بات سنیں گے۔




تاہم افغان حکام نے ابھی تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ انھوں نے اس تاثر کو بے بنیاد قرار دیا کہ افغان طالبان پاکستان کے زیر اثر ہیں اور کہا کہ ہم اپنے فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہیں اور کسی ملک کے زیر اثر نہیں ہیں تاہم طالبان افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ ایکسپریس ٹریبیون کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امریکا اور طالبان کے مذاکرات کے آغاز میں قیدیوں کے تبادلے پر بات ہوگی اس ضمن میں دونوں اطراف سے سفارتی کوششیں جاری ہیں تاکہ مذاکرات میں اعتماد کی فضا قائم ہو سکے۔
Load Next Story