آسیہ کی رہائی کیخلاف احتجاج ختم ہونے کے بعد معمولات زندگی بحال
حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان کامیاب مذاکرات اور معاہدے کے بعد احتجاجی دھرنے ختم ہوگئے اور ملک بھرمیں معمولات زندگی بحال ہوگئے۔ تین روز بعد تمام شہروں میں بازار اور دفاتر کھل گئے جب کہ خریداروں کا ہجوم بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ دھرنے کی وجہ سے بند راستے کھلنے پر سبزیوں اور پھلوں اور دیگر اشیائے خور و نوش کی فراہمی بھی بحال ہوگئی ہے۔
راستے کھلنے کے بعد ٹرانسپورٹ سروسز بھی بحال ہوگئی ہیں جبکہ ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرنے والی مسافر بسیں اور مال بردار کنٹینرز اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہیں۔ آئل ٹینکرز نے ایندھن کی فراہمی بھی شروع کردی ہے جس کے نتیجے میں پٹرول اور ڈیزل کی قلت ختم ہوگئی ہے جبکہ پٹرول پمپس پر گاڑیوں کا رش ہے۔ ملک میں اور بیرون ملک پروازوں اور ٹرینوں کی آمد و رفت بھی معمول پر آگئی ہے جبکہ جہازوں کو تیل کی سپلائی بحال ہوگئی ہے۔
بعض علاقوں میں مظاہرین کو حساس مقامات کی طرف جانے سے روکنے کے لیے راستوں پر رکھے گئے کنٹینرز اور مظاہرین کی طرف سے کھڑی گئی رکاوٹیں فوری طور پر نہ ہٹائے جانے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاج سے متاثرہ بعض علاقوں میں بند کی گئی موبائل فون سروس بھی بحال کردی گئی ہے۔